[]
محبوب نگر،/04مارچ/ تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن (ٹی یو ڈبلیو جے ایف) متحدہ ضلع محبوب نگر کے سالانہ اجلاس کا محبوب نگر مستقر کے ایچ کے جی این فنکشن ہال میں انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس اجلاس میں بطور مہمان خصوصی جناب ایم اے ماجد صدر ٹی یو ڈبلیو جے ایف، تلنگانہ و سابق رکن پریس کونسل آف انڈیا نے شرکت کی جبکہ بطور اعزازی مہمان، سید احمد جیلانی ریاستی نائب صدر، سید عظمت علی شاہ ریاستی نائب صدر، محمد غوث محی الدین ریاستی جنرل سیکریٹری ٹی یو ڈبلیو جے ایف تلنگانہ، شیخ عبداللہ سینئر صحافی و سابق سرپرست ٹی یو ڈیلیو جے ایف محبوب نگر نے شرکت کی، جبکہ اجلاس کی صدارت عبدالاحد صدیقی ضلع محبوب نگر نائب صدرٹی یو ڈبلیو جے ایف نے کی۔
ملا شہاب الدین سیکریٹری، محمد جعفر خازن، محمد عبدالعلیم صدیقی جائنٹ سیکریٹری ٹی یو ڈبلیو جے ایف محبوب نگر نے پروگرام کوآرڈینیٹر کے طور پرخدمات انجام دیں، محمد تقی حسین کوآرڈینیٹر ٹی یو ڈبلیو جے ایف متحدہ ضلع محبوب نگر نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اجلاس کا آغاز سید عظمت علی شاہ نائب صدر کی قرآت کلام پاک سے ہوا، اور محبوب نگر قائدین کی جانب سے مہمانوں کی بکثرت گلپوشی کی گئی۔ اس موقع پر محبوب نگر کے یو ٹیوبر محمد اظہر خان میٹرو نیوز جائنٹ سیکریٹری TUWJF کی عمرہ کو روانگی کے سلسلہ میں گلپوشی کی گئی۔اس اجلاس سے متحدہ ضلع محبوب نگر کے نو تشکیل اضلاع کے ٹی یو ڈبلیو جے ایف قائدین، محمد مجیب الدین صدر محبوب نگر،محمد مبین معتمد ناگر کرنول، محمد کمال الدین ونپرتی، مالم اسحق گدوال نے مخاطب کرتے ہوئے صحافیوں کو درپیش مسائل سے واقف کروایا۔ جناب سید احمد جیلانی،
سید عظمت علی شاہ نائب صدورٹی یو ڈبلیو جے ایف تلنگانہ نے اپنی مخاطبت میں صحافیوں سے کہا کہ وہ متحد و منظم ہوکر اپنے مسائل کی ارباب مجاذ سے نمائندگی کریں اور منوانے کی کوشش کریں۔ اور ارباب اقتدار سے آنکھ میں ڈال کر اپنے وجود کو منوائیں۔ ان قائدین نے صحافیوں کے آپسی اتحاد پر زور دیا۔ محمد غوث محی الدین جنرل سیکریٹری نے تنظیمی امور پر روشنی ڈالی اور ٹی یو ڈبلیو جے ایف کو مظبوط بنانے کیلئے صحافیوں کو ایک پلاٹ فارم پر آنے کی تقلین کی۔ جناب ایم اے ماجد صدرٹی یو ڈبلیو جے ایف تلنگانہ نے صحافیوں کے مسائل کے مسائل کے حل کیلئے ممکنہ اقدامات کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ جی او نمبر 239کی برخواستگی ہماری اولین ترجیحات میں شال ہیں انہوں نے بتایا کہ موجود ہ چیف منسٹر ریونت ریڈی سے عنقریب ملاقات کرتے ہوئے اردو صحافیوں کو درپیش مسائل س آگاہ کرنے کا بھی تیقن دیا۔ جناب ایم اے ماجد نے کہا کہ اضلا کی اکریڈیٹیشن کمیٹیوں میں اردو صحافیوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کی بھی نمائندگی نومنتخب پریس اکیڈیمی چیرمین سرینواس ریڈی سے کی گئی ہے اور اس کو یقینی بنانے کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائیگی تاکہ اضلاع میں اردو صحافیوں کے مسائل کی صحیح نمائندی کی جا سکے۔ انہوں نے صحافیوں سے بھی کہا کہ وہ تنظیمی اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر اردو صحافی اتحاد و اتفاق کے زریعہ صحافیوں کے مسائل کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک صحافی دراصل سماج کا صحیح معنوں میں رہبرو رہنماء ہوتا ہے اور سماج کے درپیش مسائل کو اٹھاتے ہوئے ارباب مجاز کو عوامی مسائل کو حل کروایا جائے۔
صحافی اپنے قلم کی طاقت کو سمجھیں اور اپنے زور قلم سے ارباب اقتدار کو مرعوب کرنے کی کوشش کریں ۔ جب تک صحافی میدان میں ڈٹ نہیں جاتے ان کی اہمیت اور ان کے وقار میں اضافہ نہ ممکن ہے۔ اور صحافت کا عروج اسی وقت ممکن ہے جب آپ کاپی پیسٹ والی صحافت کو چھوڑ اپنے زور قلم سے سماج کا آئینہ نہ پیش کریں۔ انہوں نے صحافیوں پر زور دے کر کہا کہ وہ تحقیقانہ صحافت کو اپنائیں سماج کے مسائل کی گہرائی تک جا کر اسکی رپورٹنگ کریں۔ جناب ایم اے ماجد نے کہا کہ تنظیمی طور پر دیکھا جائے تو ٹی یو ڈبلیو جے ایف تلنگانہ آج اردو صحافیوں کی موثر نمائندی کر رہی ہے حکومتی سطح کے علاوہ تنظیم کی جانب سے بھی صحافیوں کی امداد کی جا رہی ہے اور ہم صحافیوں کو اپنے خاندان کا ایک حصہ مانتے ہیں اور اسی طرح صحافیوں کے مسائل کو اپنے مسائل کے طور پر محسوس کرتے ہیں۔ اس اجلاس میں محمد مقصود مینجنگ دائرکٹر سٹی انڈیا نیوز، محمد علی مینجنگ ڈائرکٹر ANAنیوز، محمد سراج قادری ، عیسی عمود، ابراہیم قادری قائدین کانگریس کے علاوہ دیگر اضلاع کے محمد شفیع الدین صدر، عبدالواحد، امیر الدین،محمد اظہر، غیاث الدین، ضلع ونپرتی، محمد ثناء اللہ سیکریٹری گدوال، عبدالوسیم، محمد حسین محمد نواز قائدین ضلع نارائن پیٹ، عبدالرحیم، شفیع الرحمن محمد معز، محمد اسماعیل ضلع ناگر کرنول قائدین نے شرکت کی۔ محبوب نگر کے ٹی یو ڈبلیو جے ایف قائدین ، مرزا وسیم بیگ جائنٹ سیکریٹری، عبدالقیوم حسین نائب صدر،
دیگر اراکین عاملہ محمد عظمت علی حیدر، سید اشفاق شاہ، عبدالتوحید، محمد افضل، نرنجن شاہ، محمد جمیل الدین معین، عبداللہ، امتیاز ابوذر ، صادق علی کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی بعد اجلاس شرکاء کیلئے طعام کا معقول انتظام کیا گیا تھا۔