رامیشورم کیفے بم دھماکہ کرنے والے کو جلد گرفتار کیا جائے گا: سدارامیا

[]

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو رامیشورم کیفے دھماکے کے پیچھے شخص کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا کیونکہ سی سی ٹی وی کیمروں نے ان کی سرگرمیوں کو قید کر لیا ہے۔

مسٹر سدارامیا نے بتایا کہ دھماکے میں 10 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ دہشت گردانہ حملہ ہے یا اس کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ تاہم پولیس اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے۔

مسٹر سدارامیا نے یہ بھی کہا کہ یہ جاننے کے لیے مکمل تحقیقات کی جارہی ہے کہ آیا 2022 کے منگلورو کوکر دھماکے اور رامیشورم کیفے دھماکے میں کوئی مماثلت ہے یا نہیں۔ سدارامیا نے بعد میں بروک فیلڈ اسپتال کا دورہ کیا اور دھماکے کے متاثرین کا حال دریافت کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مریضوں کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 10 لوگ زخمی ہیں۔ تین یہاں بروک فیلڈ اسپتال میں ہیں اور چھ دیگر ویدیہی اسپتال میں داخل ہیں۔ میں بھی وہاں جا رہا ہوں۔ مریض صحت یاب ہو رہے ہیں۔”

دریں اثنا، ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے مسٹر سدارامیا کے ساتھ سینئر پولیس افسران کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوپہر ایک بجے ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

 اعلیٰ پولیس افسران اجلاس میں شرکت کریں گے، جس میں دھماکے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔” ڈاکٹر پرمیشورا نے کہا کہ حکومت نے دھماکے کی تحقیقات کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ دھماکے کے پیچھے شخص کی شناخت کر لی گئی ہے اور اے آئی سے چلنے والی چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل کرائم برانچ تحقیقات کی قیادت کر رہی ہے اور اسے گرفتار کرنے کی امید ہے۔

ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مبینہ حملہ آور کی عمر 25 سے 30 سال کے درمیان معلوم ہوتی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ حملہ آور ریستوراں کے قریب بس سے اترتا ہے، ماسک پہن کر داخل ہوتا ہے، کیش کاؤنٹر پر ادائیگی کرتا ہے اور بدلے میں روا اڈلی کا ٹوکن وصول کرتا ہے۔ ان کے جانے کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد ٹائمر کا استعمال کرتے ہوئے بم کو اڑا دیا جاتا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *