1993 ٹرین بم دھماکے کیس: عبدالکریم ٹنڈا کو بری کرنے کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چالینج کرنے سی بی آئی کا اعلان

[]

نئی دہلی: سی بی آئی، اجمیر کی خصوصی عدالت کی جانب سے عبدالکریم ٹنڈا کو 1993 سلسلہ وار ٹرین دھماکے کیس میں بری کرنے کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چالینج کرے گی۔

ایجنسی نے کہا کہ اس کیس میں اب تک عرفان اور حمیرالدین سمیت 12 افراد کو مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔ جنہیں ٹاڈا عدالت کے جج مہاویرپرساد گپتا نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

جج نے ٹنڈا کو بری کردیا ہے۔ ایجنسی کے عہدیداروں نے بتایا کہ وہ لوگ اس فیصلہ کا مطالعہ کررہے ہیں اور عنقریب سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی جائے گی۔ ٹاڈا عدالت کے جج کے احکام کو سپریم کورٹ میں چالینج کیا جائے گا۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ 5 اور6 دسمبر 1993 کی درمیانی شب 6 طویل مسافتی ٹرینوں بشمول لکھنو، کانپور، حیدرآباد، سورت اور ممبئی میں راجدھانی اکسپریس ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ اِن دھماکوں میں 2 ہلاک اور 22 زخمی ہوئے تھے۔

سی بی آئی کے ایک ترجمان نے جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مختلف ملزمین حکومت کو خوفزدہ کرنے کے مقصد سے ایک فوجداری سازش میں ملوث ہوئے تھے تاکہ عوام میں بڑے پیمانہ پر خوف پھیلایا جائے اور دہشت گردانہ حرکتیں جیسے ملک کے مختلف علاقوں میں چل رہی ٹرینوں میں بم دھماکے کرتے ہوئے مختلف فرقوں کے درمیان اختلافات پیدا کئے جاسکیں۔

ان دھماکوں کیلئے ایودھیا میں ڈھانچہ کی شہادت کی پہلی برسی کا موقع منتخب کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے 21 ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی جن کے منجملہ 15 کو اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے 28 فروری 2004 کو 20 سال کی سزا سنائی تھی۔ سپریم کورٹ نے ان کے منجملہ 10 مجرموں کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔

مطلوب دہشت گرد داؤد ابراہیم کا قریبی مددگار 81 سالہ عبدالکریم ٹنڈا بھی بابری مسجد کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر بم دھماکے کرنے والے ملزمین میں شامل تھا، اسے 2013 میں ہند۔نیپال سرحد کے قریب ایک چھوٹے سے موضع سے گرفتار کیا گیا تھا۔

29 فروری 2024 کو اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے فیصلہ سنایا تھا جس کے ذریعہ ٹرائل عدالت نے ملزمین امیرالدین اور عرفان احمد کو عمرقید کی سزا سنائی جبکہ ایک ملزم ٹنڈا کو بری کردیا گیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *