نواز شریف کی عام رکن مقننہ کی حیثیت سے حلف برداری

[]

اسلام آباد: تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکے نواز شریف نے پاکستان کی 16ویں قومی اسمبلی میں ایک عام رکن مقننہ کی حیثیت سے حلف لیا۔

چند دن قبل انہوں نے ریکارڈ چوتھی مرتبہ ملک کی قیادت کرنے سے انکار کردیا تھا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 74سالہ صدر نواز کے حالیہ انتخابات میں ناقص مظاہرہ نے انہیں وزارت عظمی کی دوڑ سے باہر ہونے اور اعلیٰ ترین عہدہ اپنے چھوٹے بھائی 72سالہ شہباز کے حوالے کرنے پر مجبور کردیا۔

شریف 7 سال کے عرصہ بعد پارلیمنٹ واپس ہوئے ہیں۔ وہ 1990-1993، پھر1997-1999 اور آخری بار 2013-2017 تک وزیراعظم کے عہدہ پر فائز رہے اور کبھی 5 سالہ میعاد مکمل نہیں کی۔ نعرے بازی کے درمیان نواز شریف نے اپنے بھائی شہباز کے ساتھ حلف لیا۔

پی ایم ایل (این) نے ”ہیش ٹیگ ”میرا قائد پھر سے آیا“ کے ساتھ ایکس پر اپنے پوسٹ میں کہا کہ 16ویں قومی اسمبلی سے حلف برداری کی تقریب کے تاریخی مناظر۔“ ویڈیو میں بڑے شریف مسکراتے ہوئے پارلیمنٹ میں داخل ہوتے اور پھر اپنی پارٹی کے کئی ارکان سے مصافحہ کرتے نظر آرہے ہیں۔اور پس منظر میں پارٹی کا ترانہ ”شیر آیا“ بج رہا ہے۔

دستور کے مطابق 266 رکنی قومی اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے پارٹی کو 265 کے منجملہ 133سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔ آزاد امیدواروں نے 93 قومی اسمبلی کی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی جن میں سے بیشتر 71سالہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔

پی ایم ایل (ن) نے 75 جبکہ پی پی پی نے 54سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم۔پی) کو17سیٹیں حاصل ہوئیں۔ معلق اسمبلی کے نتیجہ میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے خان کی پی ٹی آئی کو اقتدار سے دور رکھنے چار چھوٹی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرلیا۔

مفاہمت کے حصے کے طور پر نواز کی بجائے شہباز کو وزیراعظم بنایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس معاملت کو طاقتور فوج کی حمایت حاصل ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *