1993سلسلہ وار دھماکہ کیس،عبدالکریم ٹنڈا کو عدالت نے بری کردیا

[]

جئے پور:1993 کے سیریل بم بلاسٹ کے ملزم عبدالکریم ٹنڈا کو اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ٹنڈا کے خلاف کوئی براہ راست ثبوت نہیں ملے۔ ٹنڈا، جو اب 80 سال کے ہیں، 1996 کے بم دھماکہ کے مقدمہ میں سزا پانے کے بعد عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

وہ بم دھماکوں کے کئی دیگر مقدمات کا ملزم ہے۔ دہشت گرد داؤد ابراہیم کا قریبی سمجھے جاتے ہیں، انہیں بم بنانے کی مہارت کی وجہ سے “ڈاکٹر بم” کے نام سے جانا جاتا ہے۔

30 سال پرانے اس کیس میں جج مہاویر پرساد گپتا نے دو دیگر افراد حمید الدین اور عرفان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اس کیس میں محمد یوسف، محمد سلیم، محمد نصرالدین اور محمد ظہیرالدین کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ طفیل تاحال فرار ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 5 اور 6 دسمبر 1993 کو ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کی پہلی برسی کے موقع پر کوٹا، سورت، کانپور، سکندرآباد، ممبئی اور لکھنؤ کی ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملہ میں ٹنڈا پر سنگین الزامات لگائے تھے۔

سی بی آئی کو ان کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ عدالت میں پیش کرنا تھی، لیکن عبدالکریم ٹنڈا کے خلاف مقدمہ دس سال تک چارج شیٹ کے بغیر ٹاڈا عدالت میں چلا۔

حمید عرف حمیم الدین کو اس معاملے میں 10 جنوری 2010 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ملزم عرفان احمد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مرکزی ملزم عبدالکریم ٹنڈا ساکن اعظم گڑھ یوپی کو 10 جنوری 2014 کو نیپال سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دہلی میں 1997 میں ہونے والے بم دھماکے کے واقعہ میں دہلی پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے ایک نوجوان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا تھا کہ ان دھماکوں کا ذمہ دار عبدالکریم ٹنڈا تھا، جو اعظم گڑھ، یوپی کا رہنے والا ہے، جو اب پاکستان کے شہر کراچی میں مقیم ہے۔

 2014 میں دہلی پولیس نے ٹنڈا کو نیپال کی سرحد سے اس وقت پکڑا تھا جب وہ غیر قانونی طور پر پاکستان سے ہندوستان آیا تھا۔ تب سے عبدالکریم ٹنڈا اجمیر سینٹرل جیل میں بند ہیں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *