[]
حیدر آباد: ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ کانگریس حکومت مزید 2 گارنٹیز پر عمل آوری کا آغاز کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے غیر ضروری خدشات کو دور کردیا ہے۔ آج سکریٹریٹ میں 500 روپے گیاس سلنڈر (مہالکشمی) اور 200 یونٹ سے کم برقی استعمال کو فری کرنے (گروہاجیوتی) اسکیم کے آغاز کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت بننے کے اندرون 2 یوم ہم نے 2 گارنٹیز پر عمل کرتے ہوئے وعدے کے پابند ہونے کا ثبوت دیا۔
یہ کارنامہ ایسی صورتحال کے دوران انجام دیا گیا جب سابق بی آر ایس حکومت نے اپنے 10 سالہ دور حکومت میں فاضل آمدنی والی ریاست تلنگانہ کو مقروض بنادیا تھا۔ ریاست معاشی بحران کا شکار ہوچکی ہے۔ حکومت کے پاس ملازمین کو تنخواہ جاری کرنے کے لئے رقم نہیں تھی۔
اس کے باوجود ہم نے سرکاری اخراجات پر قابو پاتے ہوئے غیر ضروری قرض حاصل کرنے کے منصوبوں کو ترک کرتے ہوئے معیشت کو پٹری پر لانے میں مصروف ہے تاکہ عوامی حکومت کے ذریعہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں تمام اہل افراد مارچ کے مہینہ سے (جو200 یونٹس سے کم برقی استعمال کرتے ہیں) کو زیرو بل جاری کیا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر سیول سپلائز این اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاست میں تمام سفید راشن کارڈ کے حامل (فوڈ سیکیوریٹی کارڈ) افراد کو 500 روپے میں گیاس سلنڈر فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اِس فیصلہ سے ریاست بھر میں 40 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سرکاری حکمنامہ کے مطابق سفید راشن کارڈ کے حامل افراد جنہوں نے پرجا پالنا کے دوران درخواست داخل کی تھی، اس سہولت سے استفادہ کے لئے اہل رہیں گے۔
اِن افراد کے لئے ضروری ہوگا کہ اِن کے نام پر کارکرد ایل پی جی کنکشن موجود رہے، درخواست گزاروں کی جانب سے گزشتہ 3 سالوں کے دوران استعمال کی گئی گیاس (سلنڈرس) کی بنیاد پر اس سہولت سے استفادہ کرنے کا موقع حاصل رہے گا۔
ریاستی حکومت کی جانب سے متعلقہ گیاس کمپنیوں کو پیشگی طور پر رعایتی قیمت جاری کردی جائے گی جس کو بعد میں اہل افراد کے بینک کھاتوں میں منتقل کردیا جائے گا۔