[]
نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے آج کام سے متعلق تناؤ سے نمٹنے کے لئے جامع طرز زندگی کی سفارش کرتے ہوئے اپنی فٹنس کا راز بتایا اور کہا کہ وہ علی الصبح بیدار ہوجاتے ہیں اور 3:30 بجے یوگا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سبزی خور ہیں اور صرف بھاجی ترکاری پر گزارہ کرتے ہیں۔
آج سپریم کورٹ میں آیوش ہولیسٹک ویلنیس سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کے طریقوں کی اہمیت نہ صرف ججوں اور ان کے اہل خانہ کے لئے بلکہ سپریم کورٹ کے پورے عملے کی فلاح و بہبود کے لئے بھی بہت بہتر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ یوگا کی مشق کرتے ہیں۔ میں یوگا کرنے کے لئے آج صبح 3:30 بجے اٹھا۔ اس کے علاوہ، میں پچھلے 5 مہینوں سے ویگن ڈائیٹ پر عمل کر رہا ہوں۔
میں زندگی کے ایک جامع طرز پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کر رہا ہوں جس کی شروعات اس بات سے ہوتی ہے کہ آپ جو کھاتے ہیں اور اپنے سسٹم میں ڈالتے ہیں، اس کا اثر آپ کی زندگی پر پڑتا ہے۔
چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے عملے کو درپیش تناؤ پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ بشمول 34 ججز سپریم کورٹ کا مکمل عملہ کافی بوجھ اٹھارہا ہے۔
اپنے ذاتی تجربات شیئر کرتے ہوئے چیف جسٹس چندرچوڑ نے بتایا کہ میں نے تقریباً ایک سال پہلے پنچکرما کروایا تھا اور میں اب اسے دوبارہ کروانے کا منتظر ہوں کیونکہ موسم تبدیل ہورہا ہے۔
انہوں نے مثالی طرز زندگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زندگی کے روزانہ امور کی انجام دہی میں ہر قسم کا دباؤ شامل ہوتا ہے اور اس دباؤ سے نمٹنے کے لئے ہمیں بہتر طرز حیات اختیار کرنا ضروری ہے۔