[]
مہر خبر رساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویزویلا کے صدر نکولس مادورو نے ٹی وی پروگرام “ود مادورو پلس” میں اپنے برازیلی ہم منصب لولا دا سلوا کے مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے متعلق بیان کی حمایت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا: مریکہ، یورپ اور لندن کے طاقتور خاندانوں نے 1933 میں ہٹلر کے اقتدار میں آنے کی حمایت کی اور جشن منایا۔ کیونکہ وہ ہٹلر کو سوویت یونین کے خلاف اپنی فوجی طاقت استعمال کرنے کے لیے تیار کر رہے تھے۔
مادورو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر ہٹلر ایک عفریت تھا جسے مغرب نے اجتماعی طور پر تخلیق کیا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جدید اسرائیل نازی فاشسزم کی طرح نسل پرستی کا شکار ہے۔ لہذا سچے یہودی پیروکاروں کو فلسطینیوں کا “قتل عام” روکنے کے لئے اقدام کرنا چاہئے”۔
مادورو نے واضح کیا کہ جیسا کہ صدر لولا دا سلوا نے کہا اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہی ہے جو ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کی اسرائیل کو مہلک فوجی ہتھیاروں کی فراہمی، فنڈنگ اور حمایت نہایت شرمناک ہے۔
واضح رہے کہ برازیل کے صدر ڈی سلوا نے پچھلے ہفتے اپنے ایک بیان میں غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو “نسل کشی” اور “قتل عام” قرار دیا تھا۔