40وکلاء کے خلاف ”جھوٹا کیس“ درج کرنے پر پولیس عہدیدار معطل

[]

بنگلورو: کرناٹک حکومت نے گیان واپی مسجد کیس میں فیصلہ صادر کرنے والے وارانسی کے جج کے خلاف وکیل چاند پاشاہ کے سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں 40وکلاء کے خلاف ”جھوٹی“ ایف آئی آر درج کرنے کے الزام میں پولیس سب انسپکٹر سید تنویر حسین کو معطل کردیا۔

قائد اپوزیشن آر اشوک اور بی جے پی کے سینئر قائدین نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس عہدیدار نے وکلاء کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں جھوٹے طریقے سے پھنسایا ہے۔

کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے اسمبلی میں آج یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء نے بھی پولیس عہدیدار کی معطلی کا مطالبہ کیاتھا اور آج بنگلورو میں احتجاج کا بھی منصوبہ بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس عہدیدار کو معطل کردیا گیا۔ ڈی ایس پی چنا پٹنہ کی قیادت میں تحقیقات ہوگی۔“ انہوں نے کہا کہ حکومت وکیل چاند پاشاہ کے خلاف سخت کارروائی کر ے گی جو اس صورت حال کے لیے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پتا چلا کہ وہ عادی مجرم ہیں اور پہلے بھی ایسی حرکتوں میں ملوث رہے ہیں۔“ قبل ازیں کرناٹک حکومت نے پولیس عہدیدار کو معطل کرنے سے انکار کردیا تھا اور اپوزیشن بی جے پی نے حکومت کو انتباہ دیا تھا کہ ریاست میں نظم و ضبط کی صورت حال کے لیے حکومت ذمہ دار ہوگی۔

اپوزیشن لیڈر آر اشوک، کرناٹک کے سابق چیف منسٹر بسواراج بومئی اور دیگر نے ہزاروں وکلاء کے احتجاج کا حوالہ دے کر پولیس عہدیدار کی معطلی کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ وکیل اور ایس ڈی پی آئی کے کارکن چاند پاشاہ کے اہانت آمیز پوسٹ کے سلسلے میں 40وکلاء کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والے پولیس عہدیدار کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ہفتہ طویل احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

اس واقعہ نے اس وقت فرقہ وارانہ موڑ لے لیا جب پولیس نے اہانت آمیز پوسٹ کے لیے وکیل چاند پاشاہ کے خلاف کارروائی پر سوال اٹھانے والے چند افراد کے گروپ پر حملہ کرنے کے ا لزام میں وکلاء کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *