[]
اسلام آباد: پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتیں، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل -این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مرکز میں مخلوط حکومت بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں پارٹیوں کے لیڈروں نے منگل کی رات یہ اطلاع دی مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دونوں پارٹیاں اقتدار میں اشتراک پر اتفاق کیا ہے کیونکہ ہمارے پاس حکومت بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں مطلوبہ نشستیں ہیں۔
دونوں جماعتوں کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کے لیے مسٹرشریف دونوں پارٹیوں کے مشترکہ امیدوار ہوں گے اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدر کے عہدے کے لیے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔
مسٹرشریف نے کہا کہ 100 سے زائد نشستیں حاصل کرنے والے آزاد امیدواروں کو حکومت بنانے کی دعوت دی گئی تھی لیکن وہ مطلوبہ تعداد حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، پاکستان مسلم لیگ اور اتحاد پاکستان پارٹی جیسی دیگر جماعتوں نے حکومت بنانے کے لیے پی ایم ایل-این اور پیپلز پارٹی کی حمایت کی ہے۔
مخلوط حکومت کے لیے آگے کی راہ چیلنجنگ ہونے کی بات قبول کرتے ہوئے شریف نے کہا کہ اتحاد رکاوٹوں کا سامنا کرنے اور ان کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے مل کر کام کرے گی۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اہم آئینی عہدوں کی تقسیم کی تفصیلات کا اعلان آنے والے دنوں میں کیا جائے گا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ پانچ سالہ مدت کے لیے حکومت کے انتخاب کے لیے 8 فروری کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد 266 میں سے 265 نشستوں کے نتائج جاری کیے تھے، جس میں کوئی بھی سیاسی جماعت سادہ اکثریت حاصل نہیں کر سکی تھی، جس کی وجہ سے پارٹیوں کو مرکز میں حکومت بنانے کے لیے اتحاد کے لئے مجبور ہونا پڑا۔