[]
سلطان پور: کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں اترپردیش سلطان پور کی خصوصی عدالت نے منگل کو مشروط ضمانت دے دی۔
اتر پردیش میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کی قیادت کر رہے مسٹرگاندھی ہتک عزت کیس میں آج یہاں ایم پی/ایم اے ایل کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں سماعت کے بعد خصوصی جج یوگیش یادو نے انہیں 25-25 ہزار روپے کے دو ضمانت کے مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا اور اگلی سماعت کی تاریخ 2 مارچ مقرر کی گئی۔
مسٹر گاندھی اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران منگل کو سخت سیکورٹی کے درمیان سلطان پور دیوانی عدالت کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں پیش ہوئے اور اپنی ضمانت کی درخواست پیش کی۔
سماعت کے دوران مسٹر گاندھی کے وکیل کاشی پرساد شکلا نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ضمانت کا مطالبہ کیا جبکہ استغاثہ نے ضمانت کی مخالفت کی۔ دونوں فریقوں کو سننے کے بعد اسپیشل مجسٹریٹ یوگیش یادو نے راہل گاندھی کو مشروط ضمانت دے دی۔ عدالت نے 25-25 ہزار روپے کے دو ضمانتی مچلکے داخل کرنے کا حکم دیا۔
مسٹرگاندھی کی آمد کی اطلاع ملتے ہی حامیوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ عدالتی نظام میں خلل نہ پڑے، عدالت نے کیس کی جلد از جلد سماعت کی اور راہل گاندھی کو ضمانت پر رہا کردیا۔ عدالتی کارروائی ختم ہونے کے بعد راہل گاندھی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شامل ہونے کے لیے سلطان پور سے امیٹھی کے لیے روانہ ہوگئے۔
قابل ذکر ہے کہ ضلع کے کوتوالی دیہات تھانے کے ہنومان گنج کے رہنے والے بی جے پی لیڈر وجے مشرا نے 4 اگست 2018 کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ (شکایت) دائر کیا تھا۔ وجے مشرا نے الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے 15 جولائی 2018 کو کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس معاملے میں وجے مشرا کی طرف سے ایڈوکیٹ سنتوش پانڈے نے شکایت درج کرائی ہے۔ جس میں عدالت نے ماضی میں راہل کے خلاف وارنٹ جاری کیا تھا۔