[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کی قطر سے حماس پر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے کی درخواست کا مقصد جنگ کو طول دینا ہے تاکہ اس بہانے سیاسی بحران سے بچ نکلنے کی راہ فرار ڈھونڈ سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو جانتے ہیں کہ قطر پہلے دن سے ہی بحران کے حل اور قیدیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کی کوششوں پر کاربند ہے۔ 109 قیدیوں کی رہائی کا باعث بننے والی عارضی جنگ بندی نے ثابت کیا کہ قیدیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔
ماجد الانصاری نے کہا کہ ہم غزہ کی تعمیر نو کے لیے قطر کی کوششوں اور اس سلسلے میں فلسطینی قوم کی امداد کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ نیتن یاہو ایسا دکھاوا کرتے ہیں جیسے قطر کی کوششوں کا مطلب حماس کی مالی امداد ہے، جب کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ تمام اقدامات اسرائیل اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر دوطرفہ رضامندی سے انجام پاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی ثالثی کی کوششوں کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے نیتن یاہو کے بیانات کو درخور اعتناء نہیں سمجھتے۔ کیونکہ وہ سیاسی بحران سے بھاگنے کے لئے جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔
ہم نیتن یاہو سے کہتے ہیں کہ وہ ایسے مذاکرات پر توجہ دیں جس سے خطے کی سلامتی کو فائدہ پہنچے اور جنگ کی وجہ سے ہونے والے مصائب کا خاتمہ ہو۔