[]
مہر خبررساں ایجنسی نے العہد ویب سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حالیہ دنوں میں صہیونی حکام نے مقبوضہ علاقوں کی شمالی سرحدوں میں لبنان کی حزب اللہ کے خلاف ہمہ گیر جنگ کے تناظر میں متعدد دعوے کیے ہیں۔
اس دوران صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے اس حقیقت کے باوجود کہ اسرائیلی فوج غزہ جنگ میں طاقت کے وحشیانہ استعمال کے باوجود ابھی تک کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کرسکی ہے، شمالی محاذ میں ایک مکمل جنگ کی تیاری کی دھمکی دی ہے۔
جس پر صہیونی حلقوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے تل ابیب حکام کے پر فریب اور بزدلانہ موقف کو برملا کیا۔
لبنان کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کا سرحدی قصبہ کریات شیمونا
عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے امریکی حکومت کو بتایا کہ حزب اللہ کے خلاف تل ابیب کی دھمکیاں صرف نفسیاتی جنگ تک محدود ہیں اور اسرائیل کے پاس عملی طور پر حزب اللہ کو شمالی محاذ کی سرحدوں سے ہٹانے کی طاقت نہیں ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ علاقوں کے سرحدی قصبے کریات شمونہ کے میئر نے آج ایک بیان میں لبنان کی حزب اللہ کے خلاف صیہونی لیڈروں کی گیدڑ بھبکیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: کیا حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اسرائیل لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ سیاسی معاہدہ کرنے کے لئے التماس کرنے لگا ہے؟!