[]
چندی گڑھ: کسان قائد جگجیت سنگھ ڈلیوال نے اتوار کے دن چندی گڑھ میں کہا کہ مرکزی حکومت کو ٹرخانہ نہیں چاہئیے اور انتخابی ضابطہئ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلیناچاہئیے۔
لوک سبھا الیکشن کا اعلان آئندہ ماہ متوقع ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کی سرحد پر ہزاروں کسان پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں۔ سیکیوریٹی فورسس کی بڑی تعداد قومی دارالحکومت میں انہیں داخل ہونے سے روکنے کیلئے ڈٹی ہوئی ہے۔مرکزی وزراء اورکسان قائدین کی 18 فروری‘12 فروری اور15 فروری کو بات چیت ہوچکی ہے جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
ڈلیوال نے شمبھوبارڈرپوائنٹ پر میڈیا سے کہاکہ ہم حکومت سے کہہ دیناچاہتے ہیں کہ وہ ٹرخانے کی پالیسی نہ اپنائے۔ اگرحکومت یہ سوچتی ہے کہ وہ ضابطہئ اخلاق نافذہونے تک بات چیت کرتی رہے گی اور اس کے بعد یہ کہہ کر پلہ جھاڑلے گی کہ انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہوچکا ہے اب کچھ نہیں کیاجاسکتاتوہم اسے بتادیناچاہتے ہیں کہ کسان یہاں سے واپس جانے والے نہیں۔
حکومت کو انتخابی ضابطہئ اخلاق لاگو ہونے سے قبل ہمارے مطالبات کا حل تلاش کرلینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کا احتجاج کسی سیاسی جماعت کا احتجاج نہیں ہے۔ انہوں نے پھردہرایاکہ فصلوں کی ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کیلئے آرڈیننس جاری کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ابھی بھی پارلیمنٹ اجلاس طلب کرسکتی ہے بشرطیکہ اس کی نیت صاف ہو۔
ایک اور کسان رہنما سرجیت سنگھ کھول نے مرکز پرالزام عائد کیاکہ وہ اپنے تیقنات پرعمل نہیں کررہا ہے۔ وہ حراست میں لئے گئے کسانوں کو رہا نہیں کررہا ہے۔ پنجاب کے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ سرویس اور کسان رہنماؤں کے سوشل میڈیااکاؤنٹس بحال نہیں کئے جارہے ہیں۔ کسانوں کا دہلی چلو احتجاج اتوار کو چھٹویں دن میں داخل ہوگیا۔