[]
حیدرآباد _ 18 فروری ( اردولیکس)چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں وقف جائیدادوں کے تحفظ اور ترقی کا وعدہ کیا ہے۔
چیف منسٹر نے یہ یقین دہانی اتوار کی شام جوبلی ہلز میں واقع اپنی رہائش گاہ پر حکومت کے مشیر (ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی) محمد علی شبیر کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کے دوران دی۔
وفد میں وقف بورڈ کے نومنتخب چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی، حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر سمیر ولی اللہ، وقف بورڈ کے اراکین سید اکبر نظام الدین صابری، ملک معتصم خان، سید ابوالفتح بندگی پاشاہ قادری، مولانا سید نثار حسین حیدر آغا، زیڈ ایچ ایچ او شامل تھے۔ جاوید اور عائشہ خانم اور وقف بورڈ کے سی ای او سید خواجہ معین الدین دیگر موجود تھے
میٹنگ کے بعد شبیر علی نے میڈیا کو بتایا کہ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کو وقف املاک سے متعلق مسائل کا مطالعہ، جانچ اور تجزیہ کرنے کے لیے ایک تفصیلی میٹنگ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وقف بورڈ سے ریونیو اور فینانس ڈپارٹمنٹ یا ایڈوکیٹ جنرل جیسے عہدیداروں/محکموں کی فہرست تیار کرنے کو بھی کہا گیا جنہیں ان مسائل کو حل کرنے میں شامل ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کی مشق مکمل ہونے کے بعد تمام متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کو بلا کر وقف کے مسائل پر ایک تفصیلی میٹنگ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
شبیر علی نے کہا کہ چیف منسٹر وقف املاک کے تحفظ اور ترقی کے لیے سنجیدہ ہیں۔ چیف منسٹر ان مسائل سے نمٹنے کے لیے کوئی آرام دہ اور پرسکون انداز اختیار نہیں کرنا چاہتے، جو سابقہ حکومتوں میں حل نہیں ہوئے تھے۔ موجودہ کانگریس حکومت اقلیتوں کو بااختیار بنانے کے لیے تمام اقدامات کرے گی اور ان کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی کو برداشت نہیں کرے گی۔ جیسا کہ کانگریس کے منشور میں وعدہ کیا گیا ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ وقف بورڈ کو ضروری اختیارات، تعاون اور فنڈز فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے فرائض سرانجام دے گا۔
“ایم آئی ایم کے ساتھ سیاسی اختلافات کے باوجود چیف منسٹر نے ترقیاتی فنڈز کے لیے 125کروڑ روپے دینے کی درخواست کو منظور کر لیا۔ چیف منسٹر انے مختلف کاموں کے لیے 200 کروڑ روپے منظور کئے ہیں ۔
شبیر علی نے کہا کہ وقف املاک کے مسئلہ پر چیف منسٹر کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کرنے کے لئے وہ جلد ہی سکریٹریٹ میں اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ طلب کریں گے۔