[]
سویڈن کے اعلیٰ سفارت کار نے کچھ لوگوں کی طرف سے سویڈش آئین کے “سنگین استحصال” پر “گہرے دکھ” کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اسلامی مقدس کتاب قرآن کی بے حرمتی کی تمام کوششوں کوملک کی طرف سے خارج کردیا ہے اور مسلمانوں کو ناراض کرنے والی ایسی “شدت پسندانہ کارروائیوں” کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی نے فیصل کو اپنے سویڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم سے موصول ہونے والی فون کال کے دوران کہا کہ قرآن کو جلانے سے مذہبی منافرت کو ہوا ملتی ہے اور بین ال تہذیبی مکالمے کو نقصان پہنچتا ہے۔
مسٹر بلسٹروم نے اپنے ملک کی طرف سے قرآن جلانے کی مذمت کا اظہار کیا۔رپورٹ کے مطابق، سویڈن کے اعلیٰ سفارت کار نے کچھ لوگوں کی طرف سے سویڈش آئین کے “سنگین استحصال” پر “گہرے دکھ” کا اظہار کیا اور کہا کہ سویڈن مذاہب اور مقدس کتابوں کے خلاف تشدد اور بے حرمتی کی تمام کارروائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے قران سوزی کا پہلا معاملہ اسٹالک ہوم میں پیش آیا جس کے بعد ڈنمارک میں مسلسل قران کی بے حرمتی کے واقعات پیش آ رہے ہیں ۔ مسلم ممالک میں ایسے واقعات کے خلاف عوام میں زبردست غصہ ہے اور وہاں احتجاج بھی ہو رہے ہیں ۔ او آئی سی کا بھی اس موضوع پر اجلاس ہونے والا ہے۔ مبصرین کو بھی سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ یہ اشتعال انگیز کارروائیاں کیوں ہو رہی ہیں ۔