[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ نیوز سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بحریہ نے امریکی جہاز اسٹار ایرس کو متعدد بحری میزائلوں سے سے نشانہ بنایا۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمنی مسلح افواج اسرائیلی جہاز رانی یا بحری جہازوں کو مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں کی طرف جانے سے روکنے کے اپنے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں اور جب تک غزہ کے خلاف جارحیت بند نہیں ہوجاتی اور اسی طرح اس علاقے کی ناکہ بندی ختم نہیں کردی جاتی تب تک صیہونی رجیم کے بحری جہازوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔
یمنی مسلح افواج نے مزید واضح کیا: ہماری افواج غزہ میں ہمارے بھائیوں کے خلاف قابض صیہونیوں کے جرائم اور یمن پر امریکی اور برطانوی جارحیت کے جواب میں مزید آپریشن کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کریں گی۔
یاد رہے کہ کچھ دیر پہلے برطانوی کمپنی ایمبری نے بحیرہ احمر میں ایک سیکیورٹی واقعے کی خبر دی ہے۔
کمپنی کی رپورٹ کے مطابق مارشل آئی لینڈ کے جھنڈے والی یونانی کمپنی کا جہاز 20 منٹ کے اندر دو الگ الگ واقعات میں دو بار میزائل حملے کی زد میں آ گیا اور یہ حملہ جبوتی کے ساحل پر کیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں یمنی مسلح افواج نے بحیرہ احمر میں امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں کو بھی روک دیا ہے جب کہ دیگر بین الاقوامی جہاز اس آبی گزرگاہ کو آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔
یمنی فوج نے اس فریم ورک میں کامیاب کارروائیاں کی ہیں اور مقبوضہ علاقوں کی جنوبی بندرگاہوں کو بہت زیادہ معاشی نقصان پہنچایا ہے۔ لیکن دوسری طرف امریکی اور برطانوی جارح اتحاد نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی شرمناک حمایت کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی حمایت کے بہانے کئی بار یمنی سرزمین پر حملے کئے ہیں۔