[]
نئی دہلی: کانگریس نے مرکز کی نریندر مودی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے آخری اجلاس میں معیشت پر لائے گئے وہائٹ پیپر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے اسے ملک کے عوام کے ساتھ سب سے بڑا مذاق قرار دیا ہے۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت کا وائٹ پیپر جھوٹ ہے اور عوام کو گمراہ کرنے والاہے۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت نے وہائٹ پیپر میں اپنے 10 سالہ دور حکومت کو فرضی طریقے سے پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ سب سے بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ مودی حکومت اپنا رپورٹ کارڈ نہیں دکھا رہی ہے بلکہ اس نے 10 سال پہلے کانگریس کی قیادت والی حکومت کے وقت کا حساب کتاب پیش کیا ہے۔
انہوں نے وہائٹ پیپر پر حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’’میرا مودی حکومت کو کھلا چیلنج ہے، وہ اپنے بنائے ہوئے معیار پر کانگریس اور بی جے پی حکومت کے 10 سالہ اعداد و شماررکھ کر دیکھ لے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، لیکن میں جانتی ہوں کہ ایسا کرنے کی مودی حکومت کی نہ حیثیت ہے اور نہ ہی اس میں ہمت ہے۔ مودی حکومت کے وہائٹ پیپر پر وزارت خزانہ سے سازشی طور پر قانونی حیثیت لی گئی ہے۔‘‘
ترجمان نے کہا کہ جس وہائٹ پیپر میں سازش کر کے وزارت خزانہ کی قانونی حیثیت لی گئی ہے، اس حیثیت کو دینے میں وزارت کے ایسے افسربھی شامل ہیں جنہیں خود کے کئے کاموں کو مسترد کرنا پڑا۔ سازشوں کے باوجود کانگریس کے 10 سالہ دور حکومت کی جی ڈی پی بی جے پی حکومت کے 10 برسوں سےکہیں زیادہ تھی۔
انہوں نے کہا، “بی جے پی حکومت میں جی ڈی پی کی شرح نمو چھ فیصد سے نیچے آگئی۔ لوگوں کی آمدنی کم ہوئی، کھپت کم ہوئی، بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ سرمایہ کاری کم ہوئی، مہنگائی بڑھی اور بچت ختم ہوگئی۔ ملک پر قرض بڑھ گیا، روپیہ کم ہوا۔ پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہوا۔ بے روزگاری سب سے بڑا المیہ بن گیا۔ پیداوار اور سروسز میں روزگار کم ہو گیا۔ منریگا پر زیادہ خرچ کرنا پڑا۔ تعلیم اور صحت پر کم رقم خرچ ہوئی اور نجی سرمایہ کاری گر گئی۔”