[]
حیدرآباد: تلنگانہ میں میگا ڈی ایس سی کے نوٹیفکیشن کا انتظار مزید طویل ہوسکتا ہے۔ ٹیچنگ ملازمت کے خواہشمندوں اور امیدواروں کو اس کا اسی دن سے انتظار ہے جب سے کانگریس نے تلنگانہ میں اقتدار سنبھالا۔
کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات سے قابل میگا ڈی ایس سی کا وعدہ کیا تھا۔ اس وعدہ کی تکمیل کب ہوگی، اس بارے میں کوئی نہیں جانتا اور اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ میگا ڈی ایس سی کا انتظار مزید طویل ہوگا۔
بتادیں کہ ایک میگا ڈی ایس سی نوٹیفکیشن کے لئے اساتذہ کے تبادلے، سرکاری اور لوکل باڈی اسکولوں میں موجودہ اساتذہ کی ترقیاں اور تمام اہم ٹیچر اہلیت ٹیسٹ (TET) کے انعقاد جیسے مسائل سے نمٹنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس میں نوٹیفکیشن جاری کرنا، ٹیسٹ کروانا اور TET کے نتائج کا اعلان کرنا بھی شامل ہے، جس میں کم از کم تین سے چار ماہ لگنے کی امید ہے۔
مزید برآں آنے والے ایس ایس سی (دسویں) امتحانات کو دیکھتے ہوئے اس بات کا بہت زیادہ امکان نہیں ہے کہ جلد ہی کسی بھی وقت TET کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا کیونکہ اساتذہ اپنے امتحانی فرائض انجام دینے کے علاوہ دہم جماعت کے امتحانات کی تیاری میں بھی مصروف ہیں۔
ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ اساتذہ کے تبادلے اور ترقیاں اور موجودہ اساتذہ اور اساتذہ کی ملازمت کے خواہشمندوں کے لئے TET کا انعقاد سمیت کئی مسائل ہیں جنہیں ایک میگا ڈی ایس سی اعلامیہ جاری کرنے سے قبل حل کرنا ضروری ہے۔
پچھلی بی آر ایس حکومت نے اساتذہ کی 6,612 جائیدادوں کی اجازت دی تھی جبکہ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پہلے ہی 4,774 کی نئی جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ مزید نئی جائیدادیں قائم کئے جانے کی توقع ہے، بشرطیکہ موجودہ اساتذہ کے تبادلوں اور ترقیوں کی مشق ریاستی حکومت کی طرف سے کی جائے۔ تاہم اس طرح کی مشق TET کے انعقاد سے مربوط ہے کیونکہ اساتذہ کو پروموشن قومی کونسل برائے ٹیچر ایجوکیشن (NCTE) کے اصولوں کے مطابق دینا لازمی ہے۔
سیکنڈری گریڈ ٹیچرز (SGT) کو اسکول اسسٹنٹ (SA) کے عہدے پر ترقی کے لئےTET کے پیپرII میں اہل ہونا چاہئے۔ اسی طرح اسکول اسسٹنٹ کے بطور ہیڈ ماسٹر ترقی کے لئے ضروری ہے کہ وہ بھی TET پیپرII میں کامیاب ہو۔
تلنگانہ محکمہ تعلیم نے ماضی میں ٹیٹ کے انعقاد کے بغیر پروموشنس دے دیئے تھے۔ تاہم کچھ اساتذہ نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جہاں عدالت نے حکم دیا کہ اساتذہ کو پروموشن کے لئے ٹیٹ میں کامیاب ہونا لازمی ہے۔
پچھلی بی آر ایس حکومت کی طرف سے جاری کردہ ڈی ایس سی کا نوٹیفکیشن 5,089 جائیدادوں کے لئے تھا جس میں 1,739 اسکول اسسٹنٹ، 2,575 سیکنڈری گریڈ ٹیچر، 611 لینگویج پنڈت اور 164 فزیکل ایجوکیشن ٹیچر شامل ہیں۔
بقیہ 1,523 اسپیشل ایجوکیشن ٹیچر کی جائیدادیں تکنیکی مسائل کی وجہ سے نوٹیفائی نہیں کی گئیں۔ 5,089 جائیدادوں کے لئے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد ایک لاکھ 77 ہزار 502 امیدواروں نے درخواست داخل کی تھی۔