[]
لکھنو: ہندو مذہبی رہنما آچاریہ پرمود کرشنن جنہوں نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن لکھنو سے کانگریس ٹکٹ پر لڑا تھا‘ امکان ہے کہ پارٹی چھوڑدیں گے۔ ان کے قریبی ذرائع نے یہ بات بتائی۔
آچاریہ نے نہ تو اس کی تردید کی ہے اور نہ ہی توثیق لیکن ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں فیصلہ ہوچکا ہے۔ آچاریہ نے کہا کہ سیاست‘ امکانات کا کھیل ہے۔
فی الحال نہ تو میں نے کانگریس چھوری ہے اور نہ کانگریس نے مجھے چھوڑا ہے۔ آچاریہ پرمود کرشنن نے حال میں رام مندر مسئلہ پر بی جے پی کی تائید اور کالی دھام مندر(سنبھل) کا سنگ ِ بنیاد (19 جنوری) رکھنے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو کرکے سب کو چونکا دیا تھا۔
انہوں نے ایودھیا کے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت بھی کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایودھیا میں شرکت جرم نہیں ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی یا چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات پر بھی کوئی پابندی نہیں ہے تاہم اگر کانگریس یہ سمجھتی ہے کہ میں نے کوئی جرم کیا ہے تو میں سزا بھگتنے تیار ہوں۔