[]
نئی دہلی: صدرِ کانگریس ملیکارجن کھرگے نے جو راجیہ سبھا میں قائد ِ اپوزیشن ہیں، چہارشنبہ کے روز صدر نشین جگدیپ دھنکر سے اپیل کی کہ وہ وہ صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک ِ تشکر مباحث کے دوران کی گئی اُن کی تقریر کے حذف شدہ حصے بحال کریں۔
کھرگے نے وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2 فروری کو کی گئی ان کی تقریر کے 2 صفحات مٹا دیے گئے ہیں، جس کے نتیجہ میں ان کے عزائم درست طور پر واضح نہیں ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے چند نکات اٹھائے تھے جنہیں ریکارڈ سے حذف کردیا گیا ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا تھا اور نہ قواعد کی خلاف ورزی کی تھی۔ انھوں نے حذف شدہ حصے بحال کرنے پیش کی گئی دلیل کی تائید میں کئی قواعد کا حوالہ دیا۔ کانگریس قائد نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کے خلاف کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا کہ اسے حذف کردیا جائے۔
میں اپنا سخت اعتراض درج کراتا ہوں اور آپ سے درخواست کروں گا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران حذف کردہ حصہ کو بحال کیا جائے۔ انھوں نے اس معاملہ میں صدرنشین کو ایک تحریری نوٹ بھی دیا۔ دھنکر نے کہا کہ وہ اس معاملہ کا جائزہ لیں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ غیرپارلیمانی الفاظ پر ایک کتاب بھی موجود ہے۔ ایک رکن راجیہ سبھا کی تجویز پر صدرنشین نے یہ بھی کہا کہ غیرپارلیمانی الفاظ کی فہرست کا دوبارہ جائزہ لینے ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انہیں مسرت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ قائد ِ اپوزیشن سے مجھے تحریری مکتوب موصول ہوا ہے اور میں نے اسے پڑھا ہے۔
میں اس پر اپنی رولنگ دوں گا۔ قبل ازیں دن میں دھنکر نے کہا تھا کہ ایوان کی کارروائی ہفتہ کے روز (10 فروری کو) بھی ہوگی تاکہ اہم سرکاری کام انجام دیے جاسکیں۔ ہفتہ کو کوئی وقفہئ صفر یا وقفہئ سوالات نہیں ہوگا۔