[]
آج دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان میل جول اور رابطوں کا مکمل فقدان ہے۔ وہ نسل جس نے تقسیم کا مشاہدہ کیا تھا اور حالات کو بدلتے ہوئے دیکھنے کی امید رکھی تھی وہ دنیا سے تقریباً رخصت ہو گئی ہے۔ اب ہماری نسل دونوں ممالک کو جڑواں بھائیوں کی طرح کم سے کم ایک دوسرے سے آنکھیں ملاتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے۔ ہم تو بس یہی مشورہ دے سکتے ہیں۔
بے جھجھک آکے ملو، ہنس کے ملاؤ آنکھیں
آو ہم تم کو سکھاتے ہیں، ملانا دل کا