مفتی سلمان ازہری کے خلاف دوسری ایف آئی آر درج

[]

بھج: گجرات پولیس نے منگل کے دن ممبئی کے عالم ِ دین مفتی سلمان ازہری کے خلاف دوسری فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(ایف آئی آر) درج کی۔ ان پر ضلع کچ کے سمکھیاری میں ایک جلسہ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔

مولانا کو اتوار کے دن ممبئی سے نفرت بھڑکانے والی تقریر کے پہلے کیس کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا تھا جو ہفتہ کے دن جوناگڑھ میں درج ہوا تھا۔ گجرات اے ٹی ایس انہیں احمدآباد لے آئی تھی۔ احمدآباد سے انہیں جوناگڑھ لے جایا گیا۔

سمکھیاری میں جلسہ کی اجازت پولیس نے دی تھی لیکن تقریر کا متن جوناگڑھ جیسا تھا۔ سمکھیاری کا جلسہ بھی اُسی دن ہوا تھا۔ کچ (ایسٹ) کے سپرنٹنڈنٹ پولیس ساگر باگمارنے یہ بات بتائی۔ گجرات پولیس نے 31 جنوری کی رات جوناگڑھ کے بی ڈیویژن پولیس اسٹیشن کے قریب واقع کھلے میدان میں منعقدہ جلسہ میں نفرت بھڑکانے والی تقریر کرنے کے الزام میں مفتی سلمان ازہری کو ممبئی سے گرفتار کیا تھا۔

 ان کی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی تھی۔ مولانا اور جلسہ کے مقامی منتظمین محمد یوسف ملک اور عظیم حبیب اُدیدرا کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ ان دونوں کو ہفتہ کے دن ہی گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ مفتی ازہری کو اگلے دن گرفتار کیا گیا۔

جوناگڑھ پولیس کی ایف آئی آر کے بموجب منتظمین نے یہ کہتے ہوئے پولیس سے جلسہ کی اجازت لی تھی کہ مفتی سلمان ازہری مذہبی تقریر کریں گے اور نشہ کی لعنت کے خلاف شعور بیدار کریں گے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بجائے مولانا نے ”بھڑکاؤ بھاشن“(اشتعال انگیز تقریر) دیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *