[]
امریکی خفیہ ایجنسی، سی آئی اے (سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی) کے ایک سابق سافٹ ویئر انجینئر، 35 سالہ جوشوا شولٹ کو 40 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسے ایجنسی کی تاریخ میں خفیہ معلومات کی سب سے بڑی چوری کرنے اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی تصویریں رکھنے سے متعلق الزامات کے تحت مجرم قرار دیا گیا ہے ۔امریکی ڈسٹرکٹ جج جیسی فرمن نے 40 سال کی سزا جاسوسی، کمپیوٹر ہیکنگ، توہین عدالت، ایف بی آئی کو جھوٹے بیانات دینے اور چائلڈ پورنوگرافی کے جرم میں سنائی۔ استغاثہ نے عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے ایسا نہیں کیا۔
امریکی ایجنسیوں کو 2017 میں اس وقت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب وکی لیکس نے سی آئی اے کے خفیہ دستاویزات کو لیک کیا تھا جس میں ان ’ٹولز‘ کی تفصیلات تھی جو وہ فون، کمیونیکیشن ایپس اور دیگر الیکٹرانک آلات کی رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ لیک ہونے والی ہزاروں دستاویزات نے بنیادی طور پر ہیکنگ کی تکنیکوں پر توجہ مرکوز کی، اور یہ انکشاف کیا کہ کس طرح سی آئی اے نے اسمارٹ ٹیلی ویژن کو نگرانی کے آلات میں تبدیل کرنے کے لیے برطانوی انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کیا۔