ایرانی وزارت انٹیلیجنس کا 28 ممالک میں موساد کے خلاف وسیع آپریشن

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ ایرانی وزارت انٹیلیجنس دنیا کے مختلف ملکوں میں بدنام زمانہ صہیونی خفیہ ایجنسی کے اڈوں کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
وزارت انٹیلیجنس نے کہا ہے کہ امام خمینی (رہ) کی قیادت میں ایران کے شاندار اسلامی انقلاب کی فتح کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر ایران کی عظیم قوم کو یاد دلانے کے لیے کہ صہیونی انٹیلی جنس اور سیکورٹی اداروں کے خلاف سب سے بڑا مشترکہ آپریشن کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امام زمان علیہ السلام کے گمنام سپاہیوں نے شجاعانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صیہونی ایجنسی کے خلاف حساس معلومات حاصل کی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اور سیکورٹی معلومات کے علاوہ غاصب صیہونی حکومت کی چند اہم ترین خفیہ فوجی تنصیبات، ہتھیاروں کے کارخانوں اور سویلین اسٹریٹجک صنعتوں سے متعلق خصوصی معلومات کا حصول بھی بڑے اور وسیع کاروائیوں میں سے ایک ہے۔ کاروائیوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والی معلومات کی تفصیلات اور افراد کو حالات کے تقاضے کے مطابق منظر عام پر لایا جائے گا۔ کاروائی کے نتیجے میں حاصل ہونے والی معلومات مختلف نوعیت کے فیصلے کرنے میں فیصلہ کن ثابت ہوں گی۔
فلسطینی مظلوم عوام کی فتح کے لیے دعا کے ساتھ ہم نے صہیونی حکومت پر کاری ضرب لگائی ہے۔ انٹیلیجنس کاروائیوں کے نتیجے میں ایشیا، افریقہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں صہیونی ایجنسی کی سرگرمیوں اور آلہ کاروں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئی ہیں۔
مذکورہ جاسوسوں کے بارے میں چند باتیں قابل ذکر ہیں
1۔ تہران اور ملک کے دیگر صوبوں میں بھی بہت سے جاسوسوں کی نشاندہی کی گئی اور ان سے قانونی طور پر نمٹا گیا یا وہ حفاظتی نگرانی میں تھے۔ اس کے علاوہ بیرون ملک مقیم متعدد ایرانی جاسوسوں کی نشاندہی کی گئی اور ان میں سے ہر ایک کے خلاف ان ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ جہاں جاسوس مقیم ہیں اس وزارت کے تعلقات کی سطح کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
2۔ اسلامی جمہوری ایران کے ساتھ موثر اور عملی معلومات کے تبادلے کے تعلقات رکھنے والے ممالک میں سرگرم غیر ملکی جاسوسوں کی معلومات ان ممالک کو فراہم کی گئی ہیں۔ سیکورٹی سروسز نے مناسب احتیاط کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کی درستگی کی تصدیق کی ہے۔ ظاہر ہے کہ دوسرے ممالک کو انٹیلی جنس سے متعلق معلومات کی فراہمی کچھ شرائط کے ساتھ ہوگی۔
3۔ مذکورہ 28 ممالک سے متعلق جاسوسوں کے ریکارڈ کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ نچلے درجے کے لوگوں نے رضاکارانہ طور پر موساد کے ساتھ تعاون کیا اور اپنے ملکوں سے غداری کی۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ موساد نے انہیں اپنے اپنے ممالک کے مفادات اور اپنے ہم وطنوں کی سلامتی کے خلاف مختلف غدارانہ کارروائیاں کرنے پر مجبور کر دیا ہے تاکہ تعاون کے دعویداروں کی حوصلہ افزائی کی تصدیق کی جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جاسوسی ایجنسی موساد کے خلاف سب سے بڑے مشترکہ انٹیلی جنس اور انسداد انٹیلی جنس آپریشن میں معلومات کا ایک منفرد اور بے مثال ذخیرہ حاصل کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اور سیکورٹی نتائج کے علاوہ غاصب صیہونی حکومت کی بعض اہم ترین خفیہ فوجی تنصیبات، ہتھیاروں کے کارخانوں اور سویلین اسٹریٹجک صنعتوں سے متعلق خصوصی معلومات کا حصول بھی بڑی اور کثیر تعداد کے سلسلے کی کامیابیوں میں شامل ہے۔
وزارت کے مطابق اس کارروائی کے دوران دنیا کے تین براعظموں ایشیا، افریقہ اور یورپ کے 28 ممالک میں نسل پرست صیہونی حکومت سے وابستہ درجنوں جاسوس اور دہشت گرد عناصر کی نشاندہی کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تہران اور ایران کے کئی صوبوں میں جاسوسوں کی تعداد کی بھی نشاندہی کی گئی، وزارت نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم کئی ایرانی جاسوسوں کی بھی شناخت کی گئی ہے۔
ایران کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث موساد سے وابستہ کئی مجرموں کی بھی شناخت اور گرفتار کر لیا گیا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *