کانگریس نے شروع کی ’جئے جوان‘ مہم، اگنی پتھ منصوبہ سے نوجوانوں و فوج کے ساتھ ہوئی ناانصافی کے خلاف اعلانِ جنگ!

[]

کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ ’جئے جوان‘ مہم تین مراحل میں 31 جنوری سے 20 مارچ تک ملک بھر میں چلائی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>جئے جوان مہم، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جئے جوان مہم، تصویر سوشل میڈیا

user

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے ذریعہ اگنی پتھ منصوبہ لا کر لاکھوں نوجوانوں اور ملک کی فوج کے ساتھ کی گئی ناانصافی کے خلاف کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران بدھ کو بہار سے ’جئے جوان‘ مہم کی شروعات کی۔ کانگریس نے اس مہم سے جڑنے کے لیے فون نمبر 9999812024، اسکینر اور ویب سائٹ jayjawan.in بھی جاری کر دیا ہے۔ یہ مہم تین مراحل میں 31 جنوری سے 20 مارچ تک ملک بھر میں چلائی جائے گی۔

’جئے جوان‘ مہم کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ 22-2019 کے درمیان ہندوستانی بری، بحری اور فضائی افواج میں منتخب سبھی ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کی فوری جوائننگ کرائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی فوج میں مستقل بھرتی کے عمل کو بھی بحال کیا جائے۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگنی پتھ منصوبہ کو فوراً منسوخ کرتے ہوئے سبھی حالیہ اگنی ویروں کو مستقل تقرری دی جائے۔

نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں آج کانگریس محکمہ مواصلات (میڈیا و پبلسٹی) کے چیئرمین پون کھیڑا، کانگریس کے سابق فوجی محکمہ کے قومی صدر کرنل روہت چودھری، یوتھ کانگریس صدر شرینواس بی وی، این ایس یو آئی صدر ورون چودھری نے مشترکہ پریس کانفرنس کر ’جئے جوان‘ مہم کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ اس سے قبل بدھ کو ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران مغربی بنگال کے مالدہ میں کانگریس محکمہ مواصلات کے انچارج جنرل سکریٹری جئے رام رمیش اور این ایس یو آئی انچارج کنہیا کمار نے بھی مہم کے بارے میں اہم جانکاری میڈیا کو دی۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’راہل گاندھی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران بھرتی کا انتظار کر رہے نوجوانوں سے ملاقات کی اور ان کی تکلیف سنی۔ راہل گاندھی جی نے ان نوجوانوں سے وعدہ کیا کہ کانگریس سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک اس ایشو کو اٹھائے گی۔ اس سلسلے میں راہل گاندھی جی نے 31 جنوری کو بہار کی زمین سے ’جئے جوان: ناانصافی کے خلاف انصاف کی جنگ‘ مہم کی شروعات کی ہے۔‘‘

پون کھیڑا نے بتایا کہ اس مہم کو تین مراحل میں وسیع طریقے سے منعقد کیا جا رہا ہے، جو 31 جنوری سے لے کر 20 مارچ تک چلے گا۔ پہلا مرحلہ رابطہ کرنا ہوگا۔ ہدف 30 لاکھ کنبوں تک پہنچنا ہے۔ یہ رابطہ مہم یکم فروری سے 28 فروری تک چلے گی۔ مہم کے تحت دوسرے مرحلہ میں ستیاگرہ (مظاہرہ) کا انعقاد ہوگا۔ اس کے تحت 5 مارچ سے 10 مارچ تک سبھی بلاکوں/شہروں میں دھرنے منعقد کیے جائیں گے اور کوآرڈنیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ مہم کے تیسرے مرحلہ میں پدیاترائیں ہوں گی جو کہ 17 مارچ سے 20 مارچ تک چلیں گی۔ اس کے تحت ہر ضلع میں جوانوں کے لیے ’نیائے یاترا‘ کا انعقاد ہوگا، جس میں 50 کلومیٹر کی پدیاترا کی جائے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرنل روہت چودھری نے کہا کہ ’’اگنی پتھ منصوبہ ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کھلواڑی ہے۔ اگنی پتھ منصوبہ کی وجہ سے بری، بحری اور فضائی افواج میں منتخب تقریباً ڈیڑھ لاکھ امیدوار فوج میں شامل ہونے سے محروم رہ گئے۔ مستقل فوجی کے مقابلے اگنی ویروں کی ٹریننگ اور تنخواہ دونوں کم ہیں۔ یہ اگنی ویر جب سروس سے باہر ہوں گے تو آنے والے سالوں میں فوج کی صلاحیت بھی گھٹے گی۔ مودی جی ملک کو پرائیویٹ آرمی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ملک کی سیکورٹی کو دھیان میں رکھتے ہوئے کانگریس پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگنی پتھ منصوبہ کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔‘‘

یوتھ کانگریس صدر شرینواس بی وی نے کہا کہ ’’آزادی سے پہلے جو ناانصافی انگریزی حکومت کر رہی تھی، وہ ناانصافی آج مودی حکومت کر رہی ہے۔ اگنی پتھ منصوبہ نافذ ہونے سے پہلے 60 لاکھ امیدواروں نے فارم بھرے تھے، جن میں سے ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کا انتخاب ہوا، لیکن انھیں تقرری نامہ نہیں دیا گیا۔ ان نوجوانوں کو انصاف دلانے کے لیے 28 فروری تک ہم گھر گھر جائیں گے اور ’نیائے پتر‘ بنائیں گے۔‘‘

اس مہم سے متعلق این ایس یو آئی صدر ورون چودھری نے کہا کہ ’’اگنی پتھ منصوبہ کے تحت ملک کے نوجوانوں کو چار سال کے لیے اگنی ویر بنایا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ انھیں ہندوستانی فوج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے ٹھیکے پر لیا جائے گا۔ مودی حکومت کے اس دھوکہ کے خلاف کانگریس ’جئے جوان‘ مہم شروع کر رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *