[]
نیو یارک: امریکی شہر شکاگو میں ہندوستانی قونصلیٹ جنرل، حیدرآباد ی ایک طالبہ کو تلاش کرنے کی کوشش کررہا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ڈپریشن میں ہے اور فاقہ کشی پر مجبور ہورہی ہے۔
قونصلیٹ جنرل کا کہنا ہے کہ ہم اس طالبہ کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ تلنگانہ کی طالبہ، اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے امریکہ پہونچی تھی۔ اس خاتون طا لب علم کو شکاگو کی ایک اسٹریٹ (محلہ) میں دیکھا گیا اور وہ فاقہ کشی کیلئے مجبور تھی۔
اس طالبہ کی والدہ نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے بیٹی کو وطن واپس لانے میں مدد کی درخواست کی تھی۔
ماں کے اس جذباتی مکتوب کو بی آر ایس قائد خلیق الرحمن نے ٹوئٹر پر شیئر کیا تھا جس میں ماں نے کہا تھا کہ ان کی دختر سیدہ لولو منہاج زیدی، ایم ایس کی تعلیم کے حصول کیلئے اگست2021 میں ٹرینی یونیوسٹی ڈیٹرائٹ امریکہ روانہ ہوئی تھیں تاہم گذشتہ دو ماہ سے ان کا بیٹی سے رابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔
کسی نے میری بیٹی کے مال و اسباب کا سرقہ کرلیا جس کی وجہ سے لولو منہاج ڈپریشن کا شکار ہوگئی اور وہ شکاگو کی ایک سڑک پر فاقہ میں دیکھی گئی۔ ہندوستانی قونصلیٹ شکاگو، حیدرآبادی طالبہ کو تلاش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
قونصلیٹ سیدہ لو لو منہاج زیدی کے کیس کے بارے میں واقف ہے۔ مقامی پولیس اور این جی اوز کی مدد سے زیدی کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
قونصلیٹ طالبہ کو ضروری تمام ممکنہ، میڈیکل یا دیگر مدد فراہم کرے گا۔ قونصلیٹ جنرل آف انڈیا شکاگو نے یہ بات کہی۔
بی آر ایس قائد نے ٹوئٹر پر اپنے اپ ڈیٹ پیج میں کہا کہ وہ، شکاگو کے ایک سماجی کارکن مکرم سے ربط پیدا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وہ (مکرم) اور ان کے اہل خانہ زیدی سے مل چکے ہیں۔
طالبہ کا ہاسپٹل میں علاج چل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مطلع کیا گیا کہ لولو منہاج زید ی ذہنی تناؤ کا شکار ہے۔ وہ مالی طور پر مستحکم نہیں ہے انہیں امریکہ میں نو کری ملنا مشکل ہے۔
ہندوستان واپس ہونے کیلئے زیدی کو ذہنی دباؤ سے باہر آنا ہوگا۔ مکرم کے حوالہ سے خلیق الرحمن نے یہ بات بتائی۔
بی آر ایس قائد نے کہا کہ وہ وزیر خارجہ جے شنکر سے درخواست کریں گے کہ زیدی کی ماں کو امریکہ روانہ کرنے میں مدد کریں۔