[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بدر پارلیمانی دھڑے کے نمائندے “کریم المحمدوی” نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں امریکی قابض افواج کو عراق سے نکال باہر کرنے کی قرارداد کی منظوری کے بعد یہ مسئلہ پرزور عوامی مطالبے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس قرارداد کی منظوری سے حکومت کو اس پر عملدرآمد کے لئے درکار تمام سہولیات اور صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کے ضروری اختیارات مل گئے ہیں۔
المحمدوی نے مزید کہا کہ عراق کے اندر موجود تمام غیر ملکی افواج کو قابض افواج سمجھا جاتا ہے، اور ان کی بے دخلی ایک پارلیمانی مطالبہ ہے جسے عراقی عوام کی مرضی کے مطابق عمل میں لایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی افواج نے عراق میں بہت سے جرائم، قتل و غارت گری کا ارتکاب کیا ہے جن میں سب سے اہم فتح کے رہنماوں کا قتل ہے۔ لہٰذا ان کو اس ملک سے ہر صورت میں چاہے وہ طاقت کا استعمال ہی کیوں نہ ہو، نکال باہر کرنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ عراق کی الملومہ نیوز سائٹ نے کل اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکومت نے عراق میں اپنے فوجی اڈوں کے دروازے اس ملک کے حکام پر بند کئے ہیں اور عراقی پارلیمنٹ کے سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے ارکان بھی صرف اس صورت میں داخل ہو سکتے ہیں جب انہوں نے پہلے سے رسمی درخواست میں داخلے کی وجہ بتائی ہو۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عراقی حکام پر اپنے اڈوں کے دروازے بند کرنے کی امریکی کوشش اس مقصد سے کی گئی ہے کہ ایک تو اس ملک میں امریکی افواج کی صحیح تعداد معلوم نہ ہو اور دوسرا یہ کہ ان جنگی سازوسامان کی تفصیلات بھی ظاہر نہ ہو سکیں جو امریکہ اپنے داخلی اور بیرونی حریفوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ جب کہ امریکہ کی یہ کارروائیاں سیکورٹی معاہدوں اور بین الاقوامی سفارتی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔