ممبئی کے قریب نیانگر میں فرقہ وارانہ جھڑپ، رام مندر جلوسیوں پر حملہ

[]

ممبئی: ڈپٹی چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر پھڈنویس نے پیر کے دن کہا کہ رام مندر کے افتتاح کے موقع پر ممبئی سے متصل میرابھیندر میں وہیکل ریالی نکالنے والے گروپ پر مبینہ حملہ کے سلسلہ میں 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

دو فرقوں میں یہ جھڑپ نیانگر میں اتوار کی رات 10 بجے کے آس پاس گاڑیوں کی ریالی کے دوران ہوئی۔ 3 کاروں میں 10 تا 12 لوگ جئے سیارام کے نعرے لگارہے تھے تاہم ان میں بعض نے جب آتشبازی کی تو لوگوں کا ایک گروپ اپنے گھروں سے باہر نکل آیا اور اس نے ریالی میں حصہ لینے والوں کو لاٹھیوں سے مارا اور ان کی گاڑیوں پر بھی حملہ کردیا۔

پولیس نے فوری مداخلت کی اور حملہ آور منتشر ہوگئے۔ علاقہ میں نظم وضبط کی برقراری کے لئے بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی۔ فسادات پر قابو پانے والی آر سی پی کا ایک یونٹ بھی تعینات کیا گیا۔ حملہ آوروں کے خلاف نیا نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج ہوئی۔

پیر کے دن سوشل میڈیا پوسٹ میں پھڈنویس نے کہا کہ میں نے کل ہی مقامی پولیس سے ساری تفصیلات حاصل کرلیں۔رات 3:30 بجے تک میں پولیس کمشنر سے رابطہ میں رہا۔ میں نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔

تاحال 13 ملزمین حراست میں لئے جاچکے ہیں۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مزید کی شناخت جاری ہے۔ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔

اسی دوران ایکناتھ شنڈے کی شیوسینا کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک نے میرا بھیندر۔ وسئی۔ ویرار (ایم بی وی وی) کے پولیس کمشنر مدھوکر پانڈے سے پیر کے دن ملاقات کی اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جلوسیوں پر حملہ میں ملوث افراد کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو شیوسینا 25 جنوری کو احتجاج کرے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *