[]
چریالی وشوناتھ، آسام: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اتوار کو آسام کے چیف منسٹر ہمانتا وشوا شرما کو ملک کا سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کو لوٹ رہے ہیں اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کو زبردست حمایت مل رہی ہے۔ حمایت سے مایوس ہو کر وہ کانگریسی کارکنوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن کانگریسی لوگ ان کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
اروناچل سے بھارت جوڑو نیائے یاترا کے آسام پہنچنے کے بعد اتوار کو یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ مسٹر شرما ملک کے سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ ہیں۔ آسام کی پوری حکومت صرف ایک خاندان کے لیے چلائی جا رہی ہے اور دہلی کی بی جے پی حکومت اڈانی کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ “بھارت کا سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ کون ہے؟ جواب ہمنتا وشوا شرما ہے اور آسام اور پورے ملک کے لوگ یہ جانتے ہیں۔ جو لوگ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ راہل گاندھی کا دورہ نہیں ہے، یہ دورہ آسام کے لوگوں کی یاترا ہے۔ راہل گاندھی اور آسام کے لوگ وزیر اعلیٰ سے نہیں ڈرتے، وہ جو کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔”
بھارت جوڑو نیائے یاترا کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ “آپ کے مسائل کو سننا اور ان کے لیے لڑنا ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کا مقصد ہے، میں جانتا ہوں کہ ہمارے کارکنوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، لیکن آپ ہمارے نظریے کے لیے لڑتے ہیں، آپ ہمارے ہیں۔ بہادر شیر۔ آپ سب نے ہمیں بہت پیار اور مدد دی ہے اور اس کے لیے میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔”
انہوں نے کہاکہ “آسام کے نوجوانوں اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ یہاں کے نوجوان اسکول اور کالج جانے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں لیکن پھر انھیں پتہ چلتا ہے کہ انھیں آسام میں روزگار نہیں مل سکتا، کسانوں کو اپنی فصلوں کی صحیح قیمت نہیں ملتی۔ چھوٹے دکانداروں کو نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے برباد کر دیا۔
ملک کی پوری حکومت منتخب صنعت کاروں کے لیے چلائی جاتی ہے۔ اس کے خلاف ہم نے ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ نکالی ہے۔
مسٹر گاندھی نے بی جے پی-آر ایس ایس پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ “بی جے پی-آر ایس ایس ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہی ہے۔ ان کا مقصد عوام کا پیسہ چھین کر ملک کے دو تین بڑے صنعت کاروں کو دینا ہے۔
اسی لیے ہم نے منظم کیا۔ پچھلے سال کنیا کماری سے کشمیر تک مظاہرے ہوئے، ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی اور اس سفر میں ہم نے لاکھوں لوگوں سے ملاقات کی۔ نوجوانوں نے ہمارے ساتھ بے روزگاری اور کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت نہ ملنے کے مسائل اٹھائے۔ اب ایک بار پھر آپ کی بات سننے کے لیے ہم نے ‘بھارت جوڈو نیائے یاترا’ شروع کی۔