[]
حیدرآباد: وائی ایس شرمیلا نے آندھراپردیش کانگریس کی نئی سربراہ کے طورپرذمہ داری سنبھال لی۔وہ قبل ازیں وجئے واڑہ کے گناورم ایرپورٹ سے ریلی کی شکل میں اہوانم کنونشن سنٹرپہنچیں۔شرمیلا کو حال میں کانگریس ہائی کمان نے ان کی پارٹی وائی ایس آرتلنگانہ کے کانگریس میں انضمام کے بعد اے پی کانگریس کی نئی ذمہ داری دی ہے۔
شرمیلا، متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی وائی ایس راج شیکھرریڈی کی دختر اور موجودہ آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شرمیلا نے کہاکہ وزرائے اعلی چندرابابو نائیڈو اور جگن موہن ریڈی نے 10 سالوں میں اے پی کو قرض میں دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی پر 10 لاکھ کروڑ کا قرض ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی کے حکمران دس سال گزرنے کے بعد بھی اے پی کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دلاسکے۔ شرمیلا نے کہا کہ اے پی میں ایک بھی انڈسٹری قائم نہیں کی گئی ہے۔
ریاست میں نوجوانوں کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا نہیں کئے گئے۔ریاست میں ایسی صورت حال ہے کہ سرکاری ملازمین کو وقت پر تنخواہ نہیں دی جا سکتی۔ ہر جگہ شراب اور کان کنی مافیا کا راج ہے۔شرمیلا نے کہا کہ چندرابابو نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا دعوی کیا تھا۔وائی ایس آرحکومت نے تین دارالحکومتوں کا وعدہ کیا تھا تاہم ایک بھی دارالحکومت نہیں بنایا ہے۔
دارالحکومت بنانے کے لیے رقم نہیں ہے۔انہوں نے اے پی کو دارالحکومت کے بغیر ریاست بنانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ٹی ڈی پی اور وائی ایس آرکانگریس، بی جے پی کے دوست کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام تلگودیشم اور وائی ایس آرکانگریس کو ووٹ دیتے ہیں تو یہ بی جے پی کو ووٹ دینے جیسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ کس طرح مذہبی جذبات بھڑکاتے ہوئے سیاست کی جائے۔