[]
حیدرآباد: بی جے پی، جو پارلیمانی انتخابات میں تلنگانہ سے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، نے پارٹی میں تبدیلیوں کا آغاز کیا ہے۔
زعفرانی جماعت چاہتی ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعادہ نہ ہونے پائے، اسی لئے ریاست کی 17لوک سبھا نشستوں کے منجملہ 10لوک سبھا نشستوں اور35فیصد ووٹ حاصل کرنے کا پارٹی منصوبہ رکھتی ہے۔
پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں اس کے خلاف کام کرنے والوں کے بشمول ایسے ضلعی صدور جن کی کارکردگی سے پارٹی مطمئن نہیں ہے، ان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیشتر اضلاع کے صدورکا اعلان پارٹی کے ریاستی صدرکشن ریڈی نے کیا ہے۔عادل آباد،محبوب آباد،بھوپال پلی ضلع صدور کے سلسلہ میں کوئی وضاحت ہنوز سامنے نہیں آئی ہے۔آئندہ دو تا تین دنوں میں ان عہدوں کو پُرکرنے کاامکان ہے۔
وقارآباد ضلع کے پارٹی صدرمادھوریڈی،یادادری بھونگیر ضلع کے پارٹی صدربھاسکر،نظام آباد کے پارٹی صدر کے طورپردنیش، سدی پیٹ ضلع کے پارٹی صدرکے طورپر موہن ریڈی،جنگاوں ضلع کے پارٹی صدردشمنت ریڈی،ہنمکنڈہ ضلع صدرکے طورپرراوپدما،کاماریڈی ضلع صدر،ارون تارا،کریم نگرضلع صدرکرشناریڈی کو مقررکیاگیا ہے۔
جگتیال ضلع صدر پی ستیہ نارائنا، کھمم ضلع صدرجی ستیہ نارائنا،میڑچل اربن ضلع صدرپی ہریش ریڈی،میڑچل رورل ضلع صدروکرم ریڈی،حیدرآباد سنٹرل گوتم راوکے ناموں کااعلان کیاگیا ہے۔پارٹی کے ملحقہ مورچوں کے صدورکے طورپر نئے چہروں کو شامل کرنے کا امکان ہے۔
ایس ٹی مورچہ کے ریاستی صدرکلیان نائک،ایس سی مورچہ کے ریاستی صدرکے سریدھر،یووامورچہ کے صدرکے طورپر ایس مہیندر،اوبی سی مورچہ کے صدرکے طورپر آنند گوڑ،مہیلامورچہ کی صدرڈاکٹرشلپا،کسان مورچہ کے صدرپی گنگاریڈی کومقررکیاگیا ہے۔مائناریٹی مورچہ کے صدر کا جلد اعلان متوقع ہے۔پارٹی کے جنرل سکریٹریز کی بھی تبدیلی کا امکان ہے۔جاریہ ماہ کے اواخر تک یا پھرفروری کے دوسرے ہفتہ میں اس تبدیلی کاامکان ہے۔