[]
حیدرآباد:وزیرشہری ہوابازی جیوترآدتیہ سندھیا نے شہرحیدرآبادکے بیگم پیٹ ایرپورٹ پر ونگس انڈیا شوکا آغاز کیا۔ونگس انڈیا اشیا کا سب سے بڑاشہری ہوابازی کا شوہے جس کے ذریعہ نئے طیارے،شہری ہوابازی کی سرگرمیاں،صنعتوں اورسیاحت کے شعبہ میں ہوئی پیشرفت کواجاگرکیاجارہاہے۔
چارروزہ پروگرام شہری ہوابازی کی صنعت کے نمائندوں، فریقین کو ایک دوسرے کے قریب لانے کاکام کررہا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھیا نے ہوا بازی کے شعبہ کی سرگرمیوں کے تعاون کے سلسلہ میں حکومت کے عزم کا اظہار کیا تاکہ اس شعبہ کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہوابازی کا شعبہ عوام کو عوام سے جوڑنے،زندگیوں کو بدلنے اور سماجی اور اقتصادی ترقی لانے کا بہترشعبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہوا بازی کا شعبہ دنیا کو حقیقی معنوں میں واسودیوا کٹمب(دنیا ایک خاندان) کا احساس دلائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اس شعبہ میں ہونے والی ترقی اور جدت دوسرے شعبوں تک پہنچ رہی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ اس شعبہ میں پیدا ہونے والی ایک ملازمت 6مزید ملازمتیں پیدا کر رہی ہے،انہوں نے کہاکہ عالمی شہری ہوابازی میں نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ایک چمکتا ہوا ستارہ بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو ٹریفک میں 57 فیصد اضافہ ہوا اورہندوستان کی شہری ہوابازی پانچویں بڑی مارکٹ بن گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کی آمدورفت 2030 تک 300 ملین (3 کروڑ) تک بڑھ جائے گی۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ملک میں کافی امکانات ہیں۔
طریقہ کار کو آسان بنا کر صلاحیت کو تیار کیاجاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ ملک میں 20 ٹریلین کی معیشت کے تعاون کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک ملک کے موجودہ 149 ایرپورٹس کی تعداد کو بڑھا کر 200 ایرپورٹس اور واٹر پورٹس کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں دو نئے گرین فیلڈ ایرپورٹس قائم کئے جائیں گے۔
مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر ضلع میں ایرپورٹ یا ہوائی پٹی ہوگی۔ یہ کہتے ہوئے کہ ملک میں 15 فیصد پائلٹ خواتین ہیں جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہزاروں ڈرون ددی دی کو اگلے چند مہینوں میں تربیت دی جائے گی اور دیہی علاقوں میں ہوا بازی کا بنیادی ڈھانچہ بنایا جائے گا۔
قبل ازیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مملکتی وزیر شہری ہوابازی جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ شہری ہوابازی کی ترقی ہندوستان کے علاوہ عالمی جی ڈی پی میں بھی شراکت کا کام کررہی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ آنے والے دنوں میں ڈرون اس شعبے میں داخل ہوں گے، انہوں نے رکاوٹ سے پاک جامع ترقی پر مبنی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔
تلنگانہ کے وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں ونگس انڈیا شو کے انعقاد پر انہیں مسرت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ہوا بازی کے شعبہ کے لیے کئی مواقع موجود ہیں۔
یہاں پر ایز آف ڈوئنگ پالیسی پرعمل کیاجارہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد ایرو اسپیس میں سرمایہ کاری کے لیے بہت موزوں ہے۔یہاں ڈرون پائلٹس کو زیادہ تربیت دی جاتی ہے۔حکومت زراعت، ہنگامی حالات اور امن و امان میں ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے خواہش کی کہ وہ واٹر ایروڈومس کی منظوری دے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت حیدرآباد سے کئی مقامات تک ایئر ایمبولینس اور ہیلی ٹورازم چلاتی ہے۔ انہوں نے امریکہ سے حیدرآباد کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کی بھی درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ 430 ڈرون پائلٹس کو تربیت دی گئی اور تقریباً تمام ملازمت کررہے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ ایرو اسپیس شعبہ اور ڈیفنس ایرو اسپیس شعبہ ریاستی حکومت کے لیے سرفہرست شعبے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کے لیے ترقی کے لیے انتہائی دوستانہ ماحولیاتی نظام فراہم کیا ہے۔قبل ازیں سندھیا نے ونگس انڈیا، اڑان 5.3 پر نالج پیپر جاری کیا۔ایربس۔
ایرانڈیا نے گروگرام میں طیاروں کا تربیتی مرکز قائم کرنے کامعاہدہ کیا۔ا س کے ذریعہ آئندہ دس سالوں میں 5000 افراد کو تربیت دینے کا امکان ہے۔انہوں نے ڈیجیٹل طور پر جی ایم آر ایرو اسکول آف ایوی ایشن کا آغاز کیا۔ اس شونئے ہوائی جہازوں کی نمائش، ہوا بازی کی خدمات، معاون یونٹ کی صنعتوں، اور سیاحت کے شعبہ میں پیشرفت کی نمائش کی جارہی ہے۔
چار روزہ ایونٹ میں دنیا بھر کے کئی فریقین حصہ لے رہے ہیں۔یہ شو تجارتی مواقع تلاش کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا۔ دو سال میں ایک مرتبہ منعقد کئے جانے والے اس شو کا موضوع”امرت کال میں ہندوستان کو دنیا کے ساتھ جوڑنا“ دیاگیا ہے۔
یہ شو، ملک کے مستقبل کے ہوابازی کے شعبہ کی حکمت عملی کو ترتیب دینے اور اسٹریٹجک فریم ورک کیلئے کافی معاون ہوسکے گا۔ہوا بازی میں ترقی اور جدت طرازی کو 2047 تک فروغ دینے کا بھی یہ ذریعہ بنے گا۔اس شو میں 100 سے زائد ممالک سے تقریباً 1500 مندوبین، تقریباً پانچ ہزار نمائندے اور ایک لاکھ سے زائد افرادشرکت کررہے ہیں۔
شوکے دوران تقریباً 500 بزنس ٹو بزنس میٹنگس بھی ہورہی ہیں۔ ساتھ ہی جدید ترین وائڈ باڈی بوئنگ ہوائی جہاز، 777-9 اور انجینئرنگ کا نیا معجزہ، ایئربس اے 350 پہلی بار حیدرآباد میں ونگس انڈیا ایئر شو میں دکھایا جارہا ہے۔