[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق اعلی عہدیدار نے غزہ کے خلاف جنگ اسرائیل کو ہونے والے نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ کے نتیجے میں اسرائیل پر دفاعی دباو میں اضافہ ہورہا ہے اور صہیونی فوجیوں کی ہلاکت بڑھ رہی ہے۔
موساد کے سابق نائب سربراہ ایہود لاوی نے کہا کہ غزہ کے خلاف دباو بڑھانے سے مزید اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں ملے گا۔
دوسری طرف فلسطینی مقاومتی تنظیموں کی طرف سے صہیونی فوج اور آبادیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ القدس بریگیڈ نے کہا ہے کہ صہیونی قصبے سدیروت کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے علاوہ ازین غزہ کے محلے التفاح میں بھی صہیونی فوجیوں پر تنظیم کے جوانوں نے حملہ کیا ہے۔اس سے پہلے صہیونی جنگی طیاروں نے علی الصبح خان یونس میں چار فلسطینی گھروں پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
دراین اثناء صہیونی ٹی اور ریڈیو نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج پر ہونے والے حملوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حماس کئی مہینے تک میزائل حملے جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔