[]
اتر پردیش میں بجلی کی قیمتوں میں 28 پیسے سے 1.09 فی یونٹ تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کے لیے ایک تجویز تیار کر لی گئی ہے
لکھنؤ: اتر پردیش میں بجلی کی قیمتوں میں 28 پیسے سے 1.09 فی یونٹ تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کے لیے ایک تجویز تیار کر لی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق، اتر پردیش پاور کارپوریشن اب صارفین پر فیول سرچارج لگانے کی تیاری کر رہی ہے، جس کے لیے ریگولیٹری کمیشن نے سفارش کی ہے۔ اس کے تحت بجلی 28 پیسے سے 1.09 روپے فی یونٹ مہنگی ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ کارپوریشن نے صارفین سے 1437 کروڑ کی وصولی کی بھی بات کی ہے جس کے لیے مختلف زمروں میں 61 پیسے فی یونٹ کی بنیاد پر اوسط بلنگ کی شرح تیار کی گئی ہے۔ اگر ریگولیٹری کمیشن کارپوریشن کا ریٹ مان لیتا ہے تو بجلی 28 پیسے فی یونٹ سے 1.09 فی میٹر تک مہنگی ہو جائے گی۔
ریاستی بجلی صارفین کونسل کا ماننا ہے کہ اس سفارش کو کسی بھی قیمت پر لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ریاستی بجلی صارف کونسل کے صدر اودھیش کمار ورما کے مطابق پاور کارپوریشن کی اس سفارش پر عمل درآمد نہیں ہونے دیا جائے گا کیونکہ الیکٹرسٹی کارپوریشن پر تقریباً 3122 کروڑ کا سرپلس پہلے ہی نکل رہا ہے۔ اگر یہ فارمولہ اپنا لیا جائے تو صارفین کو 30 پیسے فی یونٹ کا فائدہ ملے گا۔ ریگولیٹری کمیشن نے جون 2020 میں بنائے گئے قانون جیسا فارمولہ نہیں اپنایا۔ ایسے میں سرچارج لگانے کی سفارش کو فوری طور پر مسترد کر دینا چاہیے۔
فیول سرچارج کے بعد گھریلو بی پی ایل کے لیے 28 پیسے فی یونٹ اضافہ، گھریلو جنرل کے لیے 44 سے 56 پیسے فی یونٹ اضافہ، کمرشل کے لیے 49 سے 87 پیسے فی یونٹ اضافہ، کسانوں کے لیے 19 سے 52 پیسے فی یونٹ اضافہ، غیر صنعتی بلیک لوڈ 76 روپے 7.0 فی یونٹ اضافہ اور ہیوی انڈسٹری کے لیے 54 سے 64 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔