[]
واضح رہے کہ وضوخانے کو 2022 میں سپریم کورٹ کے حکم پر سیل کر دیا گیا تھا۔ ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ وضوخانے میں شیولنگ کی شکل کا پتھر ملا ہے، جس کے بعد اس کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ 16 مئی 2022 کو مسجد میں ایک عدالت کے حکم پر سروے کے دوران اس پتھر کو ہندووں کی جانب سے ’شیولنگ‘ اور مسلم فریق کے ذریعے ’فوارہ‘ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔