[]
ملند دیورا کے کانگریس چھوڑنے کے بعد ممبئی کانگریس کے علاوہ پارٹی کے کئی بڑے لیڈروں نے بھی سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کیا۔
راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کو آج اتوار یعنی 14 جنوری سے شروع ہونا تھا لیکن اس یاترا کے شروع سے کچھ گنٹے پہلے کانگریس کے سینئر رہنما ملند دیورا نے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے اعلان کر دیا ۔ان کے استعفے کے چند منٹ بعد، پارٹی ان کے والد اور آنجہانی کانگریس لیڈر مرلی دیورا کا ذکر کرتی نظر آئی ۔ پارٹی کے جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (پہلے ٹویٹر) پر لکھا، “مرلی دیورا ہمیشہ کانگریس پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے۔”
47 سالہ ملند دیورا نے اتوار (14 جنوری) کو کانگریس کے ساتھ اپنے خاندان کا 55 سالہ رشتہ ختم کر دیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، “آج میرے سیاسی سفر کے ایک اہم باب کے اختتام کا نشان ہے۔ میں نے انڈین نیشنل کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے، پارٹی کے ساتھ اپنے خاندان کے 55 سالہ تعلقات کو ختم کر دیا ہے۔ تمام لیڈروں، ساتھیوں اور کارکنوں کا گزشتہ سالوں میں ان کی غیر متزلزل حمایت کے لیے شکرگزار ہوں۔”
دریں اثنا، کانگریس کی ممبئی یونٹ نے لکھا، “دیورا خاندان ہمیشہ کانگریس پارٹی کا حامی رہا ہے۔ مرلی دیورا نے ہر مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوئے اور کانگریس کو مشکل وقت سے باہر آنے میں مدد کی۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک رشتہ ختم ہو گیا ہے۔”
وہیں، کانگریس سے ملند دیورا کے استعفیٰ پر، مغربی بنگال سے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا، “میں اس میں کیا کہہ سکتا ہوں، اگر کوئی پارٹی چھوڑنا چاہتا ہے تو وہ چھوڑ سکتا ہے۔ میری ان سے آخری بار ناگپور میں ملاقات ہوئی تھی اور اس کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;