رومانی نغموں کے بادشاہ تھےمہندر کپور

[]

مہندر کپور گلوکار محمدرفیع سے کافی متاثر تھے اوروہ انہی کی طرح گلوکار بننا چاہتے تھے ۔ اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے وہ ممبئی آگئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر یو این آئی</p></div>

فائل تصویر یو این آئی

user

بالی ووڈمیں مہندر کپور کا نام ایک ایسے گلوکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے تقریباً پانچ دہائیوں تک اپنے رومانوی نغموں سے ناظرین کے دلوں میں اپنی انفرادی شناخت بنائی ۔ مہندر کپور کی پیدائش 9 جنوری 1934کو امرتسر میں ہوئی تھی۔ بچپن سے ہی ان کا رجحان موسیقی کی جانب تھا، انہوں نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم حسن لال، بھگت رام ، استاد نیازاحمد خان، استادعبدالرحمان خان اور پنڈت تلسی داس شرما سے حاصل کی۔

مہندر کپور گلوکار محمدرفیع سے کافی متاثر تھے اوروہ انہی کی طرح گلوکار بننا چاہتے تھے ۔ اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے وہ ممبئی آگئے۔ سال 1958 میں انہوں نے وی شانتا رام کی فلم ’نورنگ‘ میں سی رام چندر کی موسیقی میں ’’آدھا ہے چندرما رات آدھی‘‘ سے بطورگلوکار اپنی شناخت قائم کی ۔ اس کے بعد مہندر کپور نے کامیابی کی نئی بلندیوں کو چھوتے ہوئے ایک سے بڑھ کر ایک نغمہ گاکرناظرین کو مسحور کردیا۔ مہندر کپور اپنے فلمی کیرئیرمیں تین مرتبہ سرفہرست گلوکار کے فلم فیئر ایوار ڈ سے نوازے گئے۔ سال 1967 میں آئی فلم ’اپکار‘ کا نغمہ ’میرے دیش کی دھرتی سونا اگلے‘ کےلئے انہیں سرفہرست پلے بیک سنگر کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا اور 1972 میں وہ پدم شری اعزاز سے سرفراز کئے گئے۔

مہندر کپور کو سب سے پہلے 1963 میں فلم گمراہ میں ’چلو ایک بار پھر سے اجنبی بن جائیں‘ نغمہ کے لئے فلم فیئر ایوارڈ ملا تھا۔ اس کے بعد 1967 میں فلم ’ہمراز‘ کےنغمہ ’نیلے گگن کے تلے‘ اور سال 1974 میں فلم روٹی کپڑا اور مکان کا گانا ’اور نہیں بس اور نہیں‘ کے لئے سرفہرست گلوکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ انہوں نے ہندی فلموں کے علاوہ کئی مراٹھی فلموں کے لئے بھی پلے بیک کیا ہے ۔ انہوں نے ٹیلیویژن کے مشہور سیریل ’مہابھارت‘ کا ٹائٹل سونگ بھی گایا تھا۔ اپنی شیریں آواز سے سامعین کے دلوں میں خاص شناخت بنانے والے مہندر کپور 27 ستمبر 2008 میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *