ناواجو قوم نے انسانی باقیات کو چاند پر لے جانے پر برہمی کا اظہار کیا

[]

ناواجو قوم نے انسانی باقیات کو چاند پر لے جانے کی مخالفت کی ہے اور اس مشن کو ‘چاند کی بے حرمتی’ قرار دیا ہے۔ ناواجو قوم کی ثقافت میں چاند کو ایک مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکہ کے سب سے بڑے مقامی قبیلے ناواجو نیشن نے ملک کے نئے چندریان مشن کے تحت انسانی باقیات کو چاند پر لے جانے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔امریکہ اپولو دور کی پانچ دہائیوں کے بعد ایک بار پھر چندریان کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جسے وہ جلد ہی نجی شعبے کی شراکت میں انجام دے گا اور اس مشن کے تحت پہلی بار انسانی باقیات کو چاند پر لے جانے کا منصوبہ ہے۔

دوسری جانب ناواجو قوم نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے اور اس مشن کو ‘چاند کی بے حرمتی’ قرار دیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ناواجو قوم کی ثقافت میں چاند کو ایک مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔

ناواجو نیشن کے صدر بو نیگرن نے 21 دسمبر کو ناسا اور محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے حکام کو ایک خط لکھا، جس میں اس مشن سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا اور ناسا سے لانچ میں تاخیر کی اپیل کی ، انہوں نے کہا، “چاند ہم سمیت کئی غیر ملکی ثقافتوں میں مقدس مقام رکھتا ہے۔ انسانی باقیات اور دیگر مواد کو چاند پر لے جانا اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔اس مشن میں دو کمپنیوں، ایلیسیم اسپیس اور سیلیسٹس کے پے لوڈز شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *