ہم، واحد فلسطینی حکومت کے قیام پر تیار ہیں: اسماعیل ہانیہ

[]

غزہ: فلسطین اسلامی تحریکِ مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ ہم غزّہ اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں واحد فلسطینی حکومت کے قیام پر تیار ہیں۔

ہانیہ نے، 20 دسمبر کو غزّہ میں جنگ سے متعلقہ پیش رفتوں اور حملوں کے خاتمے پر مذاکرات کے لئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے دورے کے بعد، ایک ویڈیو ریکارڈنگ جاری کی ہے۔ ویڈیو ریکارڈنگ الاقصیٰ ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی ہے۔ ویڈیو میں ہنیہ نے غزّہ کی صورتحال سمیت جنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حماس کو فلسطینی اور دیگر عرب فریقین کی طرف سے فلسطین کی داخلی صورتحال کے بارے میں متعدد تجاویز ملیں ہیں۔ ہم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہم، دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزّہ کے لئے ایک قومی حکومت کی خاطر کسی سمجھوتے تک پہنچنے اور جمہوری راستوں کے ذریعے اور فلسطین تحریک نجات کے دائرہ کار میں قومی ساخت کی تعمیر نو کے لئے تمام قومی اجزائے ترکیبی کے اجتماع کے لئے تیار ہیں۔

ہانیہ نے کہا ہے کہ غزّہ کی پٹّی میں ، غزّہ اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں کوئی متحدہ قومی حکومت قائم ہونے تک کوئی بھی افراتفری اور بدنظمی پیدا نہیں ہو گی۔ اس وقت پولیس اور سکیورٹی سروسز کام کر رہی ہیں۔ حکومتی ادارے جنگ اور حملوں کے سائے میں موجود امکانات کے ساتھ حتی المقدور شکل میں بہترین کارکردگی دِکھا رہے ہیں۔

انہوں نے فلسطین کی داخلی ساخت کی تنظیمِ نو اور متحدہ قومی حکومت کے قیام کی اپیل کی اور کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی ایسا حل قبول نہیں کیا جائے گا جو حماس اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کی عدم موجودگی میں عمل میں لایا گیا ہو۔ حماس سمیت دیگر فلسطینی گروپ متعدد دفعہ غزّہ کے مستقبل سے متعلق نام نہاد حل مسترد کر چُکے ہیں۔

اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ مصر اور قطر نے غزّہ کی پٹّی میں فائر بندی کے موضوع پر حماس کو لائحہ عمل اور تجاویز پیش کی ہیں اور تنظیم ان تجاویز کو مثبت ردعمل پیش کر رہی ہے۔ تاہم اسرائیلی یرغمالیوں کو صرف اور صرف حماس کی شرائط کے دائرہ کار میں ہی رہا کیا جائے گا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *