[]
سپریم کورٹ کالجیم نے راجستھان ہائی کورٹ کے جج جسٹس ارون بھنسالی کو الہ آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کی ہے
لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ نے نئے چیف جسٹس کا نام واضح ہو گیا ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ کے سینئر جسٹس ارون بھنسالی اب الہ آباد ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس مقرر ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والے کالجیم نے ان کے نام کی سفارش مرکزی حکومت کو بھیج دی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریتنکر دیواکر 21 نومبر کو ریٹائر ہو گئے تھے، جس کے بعد سینئر جسٹس ایم کے گپتا قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ جسٹس بھنسالی کی تقرری کے بعد ہائی کورٹ کو چیف جسٹس مل سکے گا۔ جسٹس بھنسالی کو 8 جنوری 2013 کو راجستھان ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کالجیم نے جسٹس ارون بھنسالی کے بارے میں اپنی سفارشات میں کہا، ’’جہاں تک مقدمات کو نمٹانے کے ذریعے عدلیہ میں ان کی شراکت کا تعلق ہے، ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تقریباً گیارہ سال کے اپنے دور میں انہوں نے 1230 مقدمات کے فیصلے لکھے۔ انہوں نے راجستھان ہائی کورٹ میں انصاف فراہم کرنے کا وسیع تجربہ حاصل کیا ہے۔ انہیں ٹھوس قانونی مہارتوں کے ساتھ ایک قابل جج سمجھا جاتا ہے، اس لیے وہ ملک کے سب سے بڑے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہونے کے لیے بہترین انتخاب ہوں گے۔‘‘
خیال رہے کہ جسٹس ارون بھنسالی نے جودھ پور بنچ سے قانون کی پریکٹس شروع کی تھی اور 2013 میں انہیں راجستھان ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ جسٹس بھنسالی نے سول، کمپنی، پراپرٹی قانون، بینکنگ قانون، ثالثی، صارفین کے تحفظ، انشورنس قانون، محصولات کے معاملات، انکم ٹیکس سروس کے معاملات، لیبر سے متعلق عدالتوں اور بڑی تعداد میں کارپوریٹ معاملات میں کام کیا ہے۔ جسٹس بھنسالی ایچ پی سی ایل، نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا، متل انرجی، ریلوے اور کئی نیشنلائزڈ بینکوں کے مستقل وکیل بھی رہ چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;