[]
حیدرآباد: چیف منسٹر بننے سے پہلے اور بعد میں اے ریونت ریڈی کے انداز میں قابل لحاظ تبدیلی تبدیلی دیکھی جاسکتی ہے۔ ریونت ریڈی نے اپنے بولنے اور لباس پہننے کا انداز ہی بدل دیا۔
ٹی پی سی سی صدر کے طور پر ریونت ریڈی اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرنے میں کافی جارحانہ رویہ اختیار کے ہوئے تھے لیکن چیف منسٹر بننے کے بعد انہوں نے اپنے رویہ میں موجود جارحانہ نوعیت کو چھوڑ دیا۔
چیف منسٹر بننے سے پہلے وہ خاص طور پر بی آر ایس کے خلاف اور دیگر اپوزیشن پر سخت تنقید کیا کرتے تھے، لیکن اب وہ بطور چیف منسٹر پر وقار رویہ اختیار کیئے نظر آ رہے ہیں اب ریونت ریڈی اسمبلی کے اندریا باہر، بی آر ایس پر تنقید کرنے میں احتیاط برت رہے ہیں۔
سابق میں تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر کے طور پر ریونت ریڈی کو کانگریس پارٹی کے اندر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب وہ پارٹی میں سب کو اعتماد میں لے رہے ہیں اور سب کو ساتھ لیکر آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جن لوگوں نے ریونت ریڈی کے ٹی پی سی سی صدر بنا نے پر ان پر تنقید کی تھی وہ اب ان کی تعریف کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف پارٹی لیڈروں کے ساتھ بلکہ اپوزیشن لیڈروں سے بھی شائستگی سے بات کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر کے بدلتے ہوئے رویہ نے عوام میں بھی ان کی شبیہ کو بہتر بنایا ہے۔
ریڈی غیر ضروری تنازعات میں نہیں پڑ رہے ہیں۔ پارٹی کے اندر ریونت ریڈی کو لے کر کوئی منفی بات نہیں ہو رہی ہے۔ وہ تمام سینئر لیڈروں کو ساتھ لیکر پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ا
نہیں پختہ یقین ہے کہ اگر وہ تمام چھ ضمانتوں کو نافذ کرتے ہیں اور عوام کو اچھی حکمرانی دیتے ہیں تو کانگریس اگلے 15 سال تک اقتدار میں رہے گی۔ اس دوران چیف منسٹر نے اپنے ڈریسنگ اسٹائل میں بھی تبدیلی کی ہے۔
بطور ٹی پی سی سی صدر وہ سفید رنگ کی شرٹ اور سیاہ رنگ کی پینٹ یا جینز پہنتے تھے۔ مگر اب انکے لباس پر نظر ڈالیں تو ریونت ریڈی حالیہ عرصہ میں کھدر کیے لباس پہن رہیں۔