[]
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیدارو ں کو ہدایت دی کہ وہ ‘حقیقت پسندانہ’ بجٹ تخمینہ تیار کریں اور عوام کو حقیقی مالی صورتحال سے متعلق وضاحت کریں۔
انہوں نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ تمام اسکیموں کے لیے مرکز کی مماثل گرانٹس کا استعمال کریں چاہے مرکز ان اسکیموں پر عمل آوری کا سہرا اپنے سرنہ باندھ لیں۔آج یہاں بجٹ 25 – 2024 کی تیاری کے لئے منعقدہ جائزہ اجلاس میں، چیف منسٹر نے کہا کہ تخمینوں سے ریاست کی مالی صورتحال، چیلنجز اور اہداف کی عکاسی ہونی چاہیے۔
اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر فینانس بھٹی وکرامارکہ بھی موجود تھے۔ ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ بجٹ تخمینہ کی تیاری کے دوران مرکزی گرانٹس کو مکمل طور پر مدنظر رکھیں۔ مبالغہ آرائی کی قطعی کوشش نہ کریں۔
انہوں نے کہا تخمینہ درست طریقے سے تیار کیے جانے چاہیے جس میں تنخواہوں، قرضوں، سود کی ادائیگیوں اور دیگر اخراجات کے لیے درکار فنڈز کی صحیح عکاسی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور بجٹ کی تیاری کے دوران کسی فرد کو خوش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ قرض کی حقیقت چھپانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا سابق حکومت کی طرح آمدنی کے متعلق بڑے بڑے دعوے نہ کریں۔
ہمیں عوام کے سامنے درست اعداد و شمار رکھنا ہے۔ ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ شتہارات پر زیادہ رقومات خرچ نہ کریں اور نئی گاڑیوں کی خریداری بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے۔