[]
جدہ، 26 دسمبر ( عرفان محمد) سعودی عرب سے ہندوستان جانے والے مڈ ایئر طیارے میں پیش آئے کمسن لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ سامنے آیا ہے۔
این آر آئی کے گھر والوں کے مطابق، تلنگانہ این آر آئی، جسے سری لنکا کی پولیس نے ٹرانزٹ پر سری لنکا پہنچنے پر گرفتار کیا تھا، لڑکی کو سردی لگنے کے باعث اس کی ماں کی درخواست پر لڑکی کو کمبل اوڑھا تھا
چونکہ طیارے میں میرے سر کے اوپر کیبن تھی لڑکی کی ماں کی درخواست پر اور میں نے کیبن سے کمبل نکال کر لڑکی کو اوڑھا تھا ، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا”، ملزم این آر آئی نے پولیس کو یہ بات بتائی۔ جو سری لنکا میں زیر حراست ہے اس نے یہ بھی کہا کہ لڑکی میری بیٹی سے بہت چھوٹی ہے، میرا کوئی بدنیتی کا ارادہ نہیں تھا، اس لیے میں نے کی ماں کی درخواست پر ہی کمبل اوڑھا”، انہوں نے ہندوستان میں اپنے اہل خانہ پر زور دیا۔
این آر آئی خاندان سری لنکا میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مدد کی شدت سے تلاش کر رہا ہے اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ میڈیکل رپورٹس اور دیگر شواہد بھی ان کی بے گناہی کی دلیل کو برقرار رکھیں گے
جگتیال ضلع کے جگتیال منڈل کے رہنے والے 49 سالہ شخص کا تعلق شیڈول کاسٹ سے ہے اور وہ دو بچوں کا باپ ہے اور ریاض میں ایک معروف کنسٹرکشن فرم میں ایک طویل عرصے سے بڑھئی کا کام کر رہا ہے۔ایک اجنبی ملک میں اپنے شوہر کی مدد کے لئے بے چین ، ملزم کی بیوی گنگا لکشمی اپنے شوہر کے لیے منصفانہ ٹرائل اور مدد کی درخواست کر رہی ہے۔
اس کا شوہر سری لنکن ایئر لائنز کے ذریعے ٹرانزٹ کے ذریعے سری لنکا کے راستے بھارت جا رہا تھا جب مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کا معاملہ 10 دن پہلے رپورٹ ہوا تھا۔این آر آئی کو سری لنکا کی پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب فلائٹ کولمبو کے بندرانائیکے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری۔ تب سے وہ سری لنکا میں پولیس کی حراست میں ہے۔
ایک سماجی کارکن عبدالرفیق نے کہا کہ جب ہمیں اس کیس کا علم ہوا تو ہم نے سری لنکا میں بھارتی ہائی کمیشن سے رجوع کیا۔مکہ میں سینئر این آر آئی محمد اکبر اور ریاض کے مزمل شیخ نے بھی اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں خاندان کی مدد کی۔
جنسی زیادتی یا عصمت دری کے الزامات کسی شخص کی ساکھ کو تیزی سے داغدار کر سکتے ہیں، چاہے بعد میں یہ الزامات جھوٹے ثابت ہوں۔ اس طرح کے الزامات سے منسلک سماجی بدنامی تنہائی، بیگانگی، اور کمیونٹی کی حمایت کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ جذباتی صدمے کے علاوہ، اضطراب، ڈپریشن کا باعث بنتا ہے۔