غزہ: اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں 15 سے زائد تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے پہلے تبادلے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر 95 فلسطینی قیدیوں کے نام شائع کردیے، ان فلسطینی قیدیوں کو اتوار سے رہا کر دیا جائے گا۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق وزارت انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ “قیدیوں کی رہائی اتوار 16:00 بجے ( 14:00 بجے) سے پہلے نہیں ہوگی۔
یہ اعلان اسرائیل کی مِنی گورنمنٹ کی جانب سے معاہدے کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔ لیکن یہ فیصلہ ابھی تک کابینہ کی منظوری کا منتظر ہے۔
واضح رہے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہوگا۔ اس معاہدے کا نفاذ کل اتوار سے ہوگا۔ پہلے مرحلہ چھ ہفتوں پر محیط ہے، اس مرحلے میں اسرائیلی افواج بتدریج غزہ کی پٹی سے انخلا کرے گی۔
33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ ان 33 یرغمالیوں میں 50 سال سے زیادہ عمر کی تمام خواتین، بچے اور مرد شامل ہوں گے۔ ان میں دو امریکی شہری کیتھ سیگل اور سجوئے ڈیکل چن بھی شامل ہوں گے۔
معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد سے متعلق مذاکرات پہلے مرحلے کے سولہویں روز شروع کرنا ہوں گے۔ اس دوسرے مرحلے میں تمام باقی ماندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا کہا گیا ہے۔
ایک مستقل جنگ بندی پر عمل درآمد کرنا بھی شامل ہے۔ ایک ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کی امید قائم کی گئی ہے۔
تیسرے مرحلے میں باقی تمام لاشوں کی واپسی، اور مصر، قطر اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں غزہ کی تعمیر نو کا آغاز کرنے کو رکھا گیا ہے۔