[]
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر سیول سپلائز اتم کمارریڈی نے عوامی نظام تقسیم کے چاول کی ری سائیکلنگ میں ملوث رائس ملرس اور دیگر افراد کو سنگین نتائج و عواقب کا انتباہ دیا ہے۔
انہوں نے چاول کے معیار اور دیگر خدمات کا حضورنگرمیں جائزہ لینے کے بعد راشن کے چاول کی غیرقانونی منتقلی پر شدید تشویش کااظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ طورپر تلنگانہ میں 54لاکھ راشن کارڈ رکھنے والے افراد کومرکزی حکومت سے پانچ کلوچاول مل رہا ہے جبکہ ریاستی حکومت ان کو ایک کلوچاول فراہم کررہی ہے۔ علاوہ ازیں ریاستی حکومت اضافی 35لاکھ راشن کارڈس رکھنے والوں کو ہر ماہ 6کلو چاول الاٹ کررہی ہے۔
ریاستی وزیر نے کہاکہ تقریبا 70تا75فیصد راشن کے چاول کو رائس ملرس اوردیگر کی جانب سے ری سائیکل کرنے کا کام کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اس معاملہ کو کافی سنجیدگی کے ساتھ لے رہی ہے۔چاول کی ری سائیکلنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیشرو بی آرایس دور میں سیول سپلائزکارپوریشن کا قرض 56 ہزارکروڑروپئے تھا۔جب سال 2014میں بی آرایس نے حکومت تشکیل دی یہ قرض صرف 3300کروڑتھا۔
گذشتہ ایک دہائی کے دوران کارپوریشن کو 11000کروڑروپئے کا نقصان پیشرو حکومت کی جانب سے اس محکمہ کو نظرانداز کرنے کے نتیجہ میں اٹھاناپڑا۔