[]
حیدرآباد: رام پور کی ایک خصوصی سیشنس عدالت نے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی کے قائد اعظم خان اور ان کے فرزند عبداللہ اعظم کو 2019 ء میں ایک اقدام قتل مقدمہ میں بری کردیا جب کہ چار سالہ قدیم جعل سازی کے مقدمہ میں ان کی سات سالہ سزائے قید کو برقرار رکھا۔
سینئر وکیل استغاثہ امرناتھ تیواری نے کہا کہ اسپیشل سیشنس جج وجئے کمار نے اعظم خان‘ ان کے فرزند اور دیگر دو رشتہ داروں کو ناکافی شواہد کی بناء پر اقدام قتل کے مقدمہ میں راحت دے دی۔
مقدمہ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اعظم خان‘ عبداللہ اعظم اور ان کے دو رشتہ داروں نے ایک پلاٹ خالی کرنے کے لئے پڑوسی کو دھمکی دی تھی جس پر پولیس نے ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات بشمول 307 (اقدام قتل) اور 323 (بری طرح زک پہنچانا) کے تحت ایک چارج شیٹ پیش کی تھی۔
تاہم 2019 ء میں درج کردہ ایک دوسرے مقدمہ میں عدالت نے ایک زیریں عدالت کی جانب سے 19 /اکتوبر کو انہیں دی گئی 7 سال کی سزاء کے خلاف سماج وادی قائد‘ ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور ان کے فرزند کی درخواست کو مسترد کردیا۔
ان تینوں نے خصوصی سیشنس عدالت میں جعلی صداقت نامہ پیدائش کے مقدمہ میں صادر فیصلہ کے خلاف اپیل کی تھی۔
اپیل پر سماعت کی تکمیل کے بعد اسپیشل سیشنس جج وجئے کمار نے یہ کہتے ہوئے کہ زیریں عدالت کی جانب سے صادر کردہ فیصلہ میں کوئی قانونی غلطی نہیں ہے‘ درخواست کو مسترد کردیا۔