[]
نئی دہلی: وزارت کھیل نے اتوار کو انڈین ریسلنگ اسوسی ایشن کو معطل کر دیا اور نو منتخب صدر سنجے سنگھ کے تمام فیصلوں پر روک لگادی۔ وزارت کھیل نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ریسلنگ ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر سنجے کمار سنگھ کی طرف سے 21 دسمبر کو جونیئر قومی مقابلے اس سال کے اختتام سے قبل شروع کرانے کا فیصلہ قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح پہلوانوں کو کم از کم 15 دن پہلے فیصلے سے آگاہ کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اپنی تیاری کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے ایگزیکٹو کمیٹی کرتی ہے۔
تجویز کو کمیٹی کے سامنے زیر غور لانا ضروری ہے۔ انڈین ریسلنگ ایسوسی ایشن کے آئین کے آرٹیکل گیارہ کے مطابق میٹنگ کے لیے 15 دن کا نوٹس دینا لازمی ہے۔ ہنگامی میٹنگ کے لیے بھی کم از کم سات دن پہلے نوٹس دینا پڑتا ہے۔
وزارت نے کہا کہ “ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نو منتخب ادارہ سابقہ عہدیداروں کے کنٹرول میں ہے اور اسپورٹس کوڈ کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہا ہے۔” انہوں نے کہاکہ ’’فیڈریشن کا کام کاج سابق عہدیداروں کے زیر کنٹرول احاطے سے چلایا جا رہا ہے۔ سابق عہدیداروں پر پہلوانوں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے اور عدالت اس وقت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ انڈین ریسلنگ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ جمعرات کو ہوئے انتخابات میں صدر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
اس نے حریف سابق دولت مشترکہ کھیلوں کی گولڈ میڈلسٹ انیتا شیوران کو شکست دی تھی۔ انتخابات کے بعد ساکشی ملک نے احتجاجاً ریسلنگ کو الوداع کہہ دیا تھا اور اگلے دن بجرنگ پونیا نے اپنا میڈل واپس کر دیا تھا۔