[]
واشنگٹن: سوشل میڈیا صارفین نے سابق امریکی صدر براک اوباما کی فلسطینیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک ویڈیو کلپ کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ غزہ کے موجودہ واقعات کے پس منظر میں ایک حالیہ بیان ہے۔ مختلف ذرائع کے مطابق تاہم یہ دعویٰ گمراہ کن ہے اور یہ ویڈیو دس سال قبل اس وقت بنائی گئی تھی جب وہ یروشلم میں تقریر کر رہے تھے۔
ویڈیو میں اوباما کو سامعین سے تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور انصاف کے حق کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ اپنے آپ کو ان کی جگہ پر رکھو۔ دنیا کو ان کی آنکھوں سے دیکھو۔
وہ اپنی زندگی ایک غیر ملکی فوج کے ساتھ گذارتے ہیں جو ان کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرتی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ “آج اوباما نے پوری بے تکلفی اور ایمانداری کے ساتھ اسرائیلیوں کو مخاطب کیا اور کہا کہ ‘اپنے آپ کو فلسطینیوں کی جگہ رکھو”۔
“Obama’s Speech to the Palestinians”جیسے Key ورڈز کےاستعمال کرتے ہوئے ویڈیو کو تلاش کرنے سے ایک پرانی ویڈیو سامنے آتی ہے جو 2013 میں براک اوباما کے چینل پر نشر کی گئی تھی اور اس وقت وہ امریکا کے صدر تھے۔
اپنی تقریر میں ان کے تین روزہ دورے کی خاص بات سمجھی جاتی تھی۔ اس وقت کے امریکی صدر نے نوجوان اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے لیڈروں پر زور دیں کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کی طرف واپس جائیں۔
اوباما نے اسرائیلیوں سے کہا کہ وہ “دنیا کو (فلسطینی) آنکھوں سے دیکھیں”۔ انہوں نے کہا کہ “جس طرح اسرائیلیوں نے اپنی سرزمین پر ایک ریاست بنائی، اسی طرح فلسطینیوں کو بھی اپنی سرزمین پر آزاد رہنے کا حق حاصل ہے”۔
تازہ ویڈیو دراصل غزہ پر اسرائیلی جنگ کے حوالے سے انٹرنیٹ پر سرچ کیے جانے والے مواد کا نتیجہ ہے۔