[]
حیدرآباد: وشواہندوپریشد (وی ایچ پی) نے الزام عائد کیا کہ ریاست کی نئی کانگریس حکومت نے دہشت گردتنظیم کی سرگرمیوں کے لئے فنڈس منظور کرتے ہوئے برا اور غیر قانونی کام کیا ہے۔
بھگواتنظیم نے الزام عائد کیا کہ دہشت گرد تنظیم کی سرگرمیوں کیلئے فنڈس منظور کرنے حکومت کا عمل غداری کے مترادف ہے۔ تبلیغی جماعت کا سہ روزہ اجتماع‘ ضلع وقارآبادمیں پرگی کے قریب 6 تا8 جنوری منعقد ہوگا اور یہ اجتماع غیرقانونی ہے۔
وشواہندوپریشد تلنگانہ یونٹ کے فیس بک پیج میں مضمون پوسٹ کرتے ہوئے بھگواتنظیم نے یہ زہرافشانی کی ہے۔وی ایچ پی کے فیس بک پیج پر پوسٹ کردہ مضمون کے مطابق وشواہندو پریشد کے صدر سکریٹریزسریندرریڈی‘ پنڈار ی ناتھ‘ پراچراپرامک‘پاکوداکولہ بالاسوامی اوربجرنگ دل کے اسٹیٹ کنوینر شیواراملو نے جمعرات کے روز یہ بیان جاری کیاہے۔
ان قائدین نے اس طرح کے پروگرام (اجتماع) کو فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیااورالزام عائد کیا کہ تبلیغی جماعت جبری مذہب تبدیلی‘ لوجہاد اور سماج میں تباہی پھیلانے کا کام کرتی ہے۔ پولیس حکام کو چاہئے کہ وہ فوری طورپراجتماع کی اجازت منسوخ کردیں بصورت دیگر وشواہندو پریشد اور بجرنگ دل بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کریں گے۔
ان قائدین نے یہ دھمکی دی ہے۔ ان قائدین کا ماننا ہے کہ ریاست میں کانگریس کے برسراقتدار آتے ہی یہ الزام لگایا گیا تھا کہ اب ریاست میں دہشت گرد سرگرمیاں بڑھ جائیں گی جس پر چیف منسٹر ریونت ریڈی ردعمل کے طورپر اس اجتماع سے ہمدردی کااظہارکررہے ہیں۔
وی ایچ پی نے کہاکہ یہ بات نامناسب ہے کہ حکومت کی جانب سے تبلیغی جماعت کیلئے کروڑہا روپے فنڈمنظورکرے۔ یہ جماعت دہشت گردی‘اشاعت اسلام اورجبری مذہب تبدیلی جیسے پروگراموں کے لئے تربیت فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ضرورت پڑنے پر ہم فنڈس کی منظور ی کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے اور اس مسئلہ کوہائی کورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔
وی ایچ پی کے قائدین نے واضح کردیا کہ ہم ریاستی گورنر‘ ہائی کورٹ اور ڈی جی پی سے نمائندگی کریں گے اور ان سے تحریری شکایت کریں گے۔ ان قائدین نے یاددلایاکہ مسلم ممالک میں تبلیغی جماعت پر امتناع عائد کرنے کے لئے قانون سازی کی گئی لیکن ملک میں اشاعت اسلام کیلئے کانگریس حکومت کی جانب سے فنڈس منظور کرنے کوکیاسمجھاجائے؟۔
ان قائدین نے سخت جواب دیتے ہوئے کہاکہ کانگریس کی جانب سے اس ملک کی روایت اور اس کے وجود پر حملہ کرنے والے دہشت گردگروپ کی پرورش کرنا مخالف ہندواقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی کانگریس حکومت کی جانب سے دہشت گردتنظیم کوفنڈس کی اجرائی سے پوری دنیا کوآگاہ کریں گے۔
ان قائدین نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے خون میں مسلم ڈی این اے پوشیدہ ہے۔ یہ بات آج ایک بار پھر ثابت ہوچکی ہے۔
انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ تبلیغی جماعت کوفنڈس کی منظوری کوواپس لیتے ہوئے اجتماع کی اجازت کومنسوخ کردے بصورت دیگر انہوں نے انتباہ دیا کہ وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکن‘اس اجتماع کوروک دیں گے۔وشوا ہندوپریشد کے قائدین کاکہنا ہے کہ پوری دنیا امن کی طرف بڑھ رہی ہے مگر کانگریس کے قدم نفرت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔